لزبن (ڈیلی اردو/اردو/اے اف پی/ڈی پی اے) پوپ فرانسس نے ہفتے کے روز پرتگال میں کیتھولک نوجوانوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ یہ اجتماع مشہور زمانہ ’مزار فاطمہ‘ یا ’ورجن مریم‘ سے منسوب مقام پر منعقد ہوا۔
اس ‘مزار فاطمہ‘ کی زیارت کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں عازمین کھنچے چلے آتے ہیں جن میں اکثریت مسیحی عقیدے کے ماننے والوں کی ہوتی ہے۔
پوپ فرانسس اس بڑے ایونٹ کے بعد واپس لزبن جائیں گے جہاں وہ ہفتے کی شام ’’واٹر فرنٹ پارک ٹیجو‘‘ میں شب بیداری اور عبادت کی تقریب کی قیادت کریں گے۔ چرچ منتظمین توقع کر رہے ہیں کہ ان تقریبات میں ایک ملین تک افراد شریک ہوں گے۔
پوپ فرانسس جن کی صحت تیزی سے گر رہی ہے، اب تمام ایونٹس پر ویل چیئیر یا واکنگ چھڑی کے سہارے ہی نظر آتے ہیں۔ انہیں جون میں نو راتیں ہسپتال میں گزارنا پڑی تھیں کیونکہ ان کا ہرنیا کا آپریشن ہوا تھا۔
پوپ اپنی جسمانی کمزوری اور طبعیت کی ناسازی کے باوجود پُرتگال میں منعقدہ ’’ورلڈ یوتھ ڈے‘‘ کی چھ روزہ تقریبات میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں ان کا لاکھوں افراد نے نہایت پُر جوش خیر مقدم کیا۔ گزشتہ جمعرات کو پوپ کے استقبال کی سرکاری تقریب کے لیے لزبن کے ایک پارک میں ڈیڑھ ملین نوجوانوں نے پوپ کے لیے نعرے لگائے اور اپنی خوشی کا اظہار کیا تھا۔
پوپ فرانسس اپنے پرتگال کے ای دورے کے آخری دن اتوار چھ اگست کو پارک ٹیجو میں ایک بڑے دعائیہ اجتماع سے خطاب کریں گے۔ مقامی حکام نے تاہم عازمین کو ہدایات دی ہیں کہ وہ انتہائی گرمی اور تپش سے بچنے کا بندوبست رکھیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں کیونکہ اتوار کو پرتگال کے اس مقام پر درجہ حرارت 39 ڈگی سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔
ورلڈ یوتھ ڈے دراصل دنیا بھر کے مسیحییوں کا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد 1986ء میں پوپ جان پال دوم نے رکھی تھی۔ اس میں دعائیہ سیشنز کے علاوہ بہت سے رنگا رنگ پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ 2022ء اگست کے لیے اس پروگرام کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم اُسے کورونا کی عالمی وبا کے تحت ملتوی کر دیا گیا تھا۔ پرتگال میں اس نوعیت کا یہ چوتھا اجتماع ہو رہا ہے۔