13

بلوچستان: کوئٹہ میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر ایک بار پھر حملہ

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی قمبرانی میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے آخری مرحلے کے دوران پولیو ویکسی نیشن ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار مسلح حملے میں محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر یہ تیسرا حملہ تھا، اس سے قبل کیے گئے دیگر 2 حملوں میں تین افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

سینئر پولیس افسر نے کہا کہ پیر کے روز نواں کلی کے علاقے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس پر ہونے والی فائرنگ کے تناظر میں پولیس اہلکار چوکس تھے، انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں پولیو ورکرز بھی محفوظ رہے۔

جیسے ہی ان پر حملہ کیا گیا، پولیس گارڈز نے پوزیشن سنبھال کر جوابی فائرنگ کی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور زخمی ہوا لیکن اسے موٹر سائیکل پر سوار اس کے ساتھی لے گئے۔

اس حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں ہوئی، حکام نے بتایا کہ کوئٹہ کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میں شام تک کوئی زخمی نہیں لایا گیا۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ حکومت پولیو کے قطرے پلانے والے اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔

واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا آخری مرحلہ جاری ہے۔

صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر سید زاہد شاہ نے بتایا تھا کہ 7 روزہ مہم کے لیے ہیلتھ ورکرز کی 11 ہزار 539 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

پاکستان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے اکثر پولیو ٹیموں اور ان کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جن کا دعویٰ ہے کہ یہ پولیو مہم بچوں کی نس بندی کی ایک ’مغربی سازش‘ ہے۔

رواں برس 20 مئی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پولیو ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہو گیا تھا۔

قبل ازیں 8 مارچ کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس پر حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے، بعد ازاں کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

یاد رہے کہ 2020 میں نائیجیریا کو وائرس سے پاک قرار دے دیا گیا تھا جس کے بعد اب دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس باقی رہ گیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں