پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقہ پشتخرہ میں مبینہ طور پر بلال مسجد کے پیش امام نے مسجد کے اندر 8سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے امام مسجد ابراہیم شاہ کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
Another imam caught sexually assaulting a minor in a mosque. This happened in Peshawar. #Pakistan https://t.co/Qbz9XghoGk
— FJ (@Natsecjeff) August 6, 2023
مقامی خبر رساں ایجنسی ٹی این این سے بات کرتے ہوئے پشتخرہ پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پشتخرہ کے رہائشی وقار نبی نے رپورٹ درج کرتے وقت پولیس کو بتایا کہ وہ گھر پر موجود تھے کہ اس دوران ان کا 8 سالہ بیٹا طفل محمد گھر آیا اور انہیں بتایا کہ تاج آباد میں واقع مسجد بلال کے پیش امام ابراہیم شاہ نماز عصر کے بعد ان کو مسجد کے تہہ خانے میں لے گیا اور وہاں ان سے بدفعلی کی۔
وقار نبی نے بتایا کہ طفیل محمد دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے روزانہ مسجد جاتے تھے جبکہ اہل خانہ کے مطابق مسجد کے پیش امام نے پہلے بھی دو مرتبہ طفل محمد کیساتھ جنسی زیادتی کی ہے تاہم تیسری مرتبہ نازیبا حرکت کرنے پر بچے نے سارا مہاجرا اپنے والدین کو بتا دیا ہے۔
پولیس کے مطابق بچے کی والد کی رپورٹ پر فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے پیش امام ابراہیم شاہ کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ملزم کے خلاف درج ہونے والی مقدمہ میں وضح فطری، مسجد کی بے حرمتی جیسے دفعات شامل ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر والدین نے بچے کا علاج کیا ہے تاہم متعلقہ لیبارٹری سے بچے کا ٹیسٹ کرایا جا رہا ہے جس کے بعد مزید انکشافات کی توقع کی جارہی ہے۔