پشاور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے 25 جولائی کو قبائلی ضلع خیبر میں علی مسجد میں خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کار کے خاکے جاری کردیے۔
سی ٹی ڈی حکام نے خودکش حملہ آور انصار عرف ابوذر اور اس کے سہولت کار عبداللہ عرف سلمان کے خاکے آج جاری کیے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق خودکش حملہ آور انصار عرف ابوذر سکنہ افغانستان نے 25 جولائی کو قبائلی ضلع خیبر کے مسجد اہلحدیث میں پناہ لے رکھی تھی، تھانے کو خودکش حملہ آور کی موجودگی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری مسجد پہنچی تو ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی نے مسجد کی تلاشی شروع کی اور اس دوران خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو زوردار دھماکے سے اڑا دیا۔
دھماکے کے وقت مسجد نمازیوں سے خالی تھی جبکہ واقعے کے بعد پولیس نے خودکش حملہ آور کے ایک سہولت کار کو جائے وقوعہ سے حراست میں لیا، دوران تفتیش معلوم ہوا کہ خودکش حملہ آور کا ایک اور سہولت کار عبداللہ عرف سلمان سکنہ لوئی شلمان لنڈی کوتل روپوش ہوگیا ہے۔
حکام کے مطابق سہولت کار عبداللہ سے متعلق جس نے بھی پولیس کو اطلاع دی انہیں نقد انعام سے نوازا جائےگا اور نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
سی ٹی ڈی ذرائع نے بتایاکہ خودکش حملہ آور کو سہولت کار عبداللہ نے جیکٹ اور روسی ساختہ کلاشنکوف دی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 25 جولائی کو خیبر جمرود غار اوبہ پل کے قریب علاقے علی مسجد میں خودکش دھماکا ہوا تھا، جس میں ایڈیشنل ایس ایچ او جمرود عدنان آفریدی ہلالک ہوگئے تھے۔ جبکہ مسجد کی عمارت منہدم ہوگئی تھی، اور دہشت گرد کا سہولت کار گرفتار کرلیا گیا تھا۔