ٹانک (نمائندہ ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں قبائلی رہنما اور سابق ناظم ملک حبیب محسود کو نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد ہلاک کر دیا۔
Former administrator Malik Habib Mehsud kidnapped from Tank and later executed by unknown individuals. His dead body has been found. He was the brother of a former senior police official. #Pakistan https://t.co/fEx8pVj09b
— FJ (@Natsecjeff) August 11, 2023
ملک حبیب محسود سابق بلدیاتی ناظم اور خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل آف پولیس صلاح الدین محسود کے بھائی تھے۔ صلاح الدین محسود آئی جی کے عہدے پر خدمات سر انجام دینے کے علاوہ فرنٹیئر کور کے کمانڈنٹ بھی رہے تھے۔ ان کو کچھ عرصہ پہلے عہدے سے ہٹا کر سابق آئی جی خیبر پختونخوا پولیس معظم جاہ انصاری کو تعینات کیا گیا تھا۔
#Pakistan: Malik Habib, the brother of former IG of Khyber Pakhtunkhwa Police Salahuddin Mehsud and a tribal elder of the Mehsud tribe, has been kidnapped by unidentified gunmen in Tank district. His gunman has suffered injuries in the attack. https://t.co/lgoE1S4Vbu
— ???? (@cozyduke_apt29) August 11, 2023
ٹانک کی ضلعی پولیس کے سربراہ وقار احمد خان نے صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹانک کے نواحی علاقے پتھر پل کے قریب تھانہ شہید مرید اکبر کی حدود میں حبیب محسود کو پہلے اغوا کیا گیا، جس کے دوران اغوا کاروں کی فائرنگ سے ملک حبیب کا گن مین جان سے چلا گیا۔
انہیں اغواء کرتے وقت نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ بھی کی جس سے ان کا ایک سرکاری گن مین شدید زخمی ہوا۔ انہیں سکیورٹی کیلئے فرنٹیئر کانسٹیبلری سے سپاہی فراہم کیا گیا تھا۔
وقار احمد نے بتایا کہ ملک حبیب محسود اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار نامعلوم افراد نے ان کا تعاقب کیا اور گاڑی پر فائرنگ شروع کردی۔
انہوں نے بتایا، ‘فائرنگ کے بعد حبیب محسود کے گن مین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ اغوا کار ملک حبیب کو اغوا کر کے لے گئے اور بعد میں ان کی لاش منزئی کے مقام سے ملی۔‘
ٹانک پولیس کے ترجمان محمد یونس نے مقامی نیوز ایجنسی ٹی این این کو بتایا کہ ایف سی اہلکار عمل جان محسود سابق ناظم کی حبیب خان محسود کی سیکیورٹی پر مامور تھا۔ جیسے ہی مقامی پولیس کو واقعہ کی اطلاع ملی کہ حبیب خان محسود کو مسلح افراد نے اغواء کرلیا ہے تو پولیس حکام نے فوری طور پر ناکہ بندیاں کرکے اغواء کاروں کا راستہ روکنے اور تلاش کی کوششیں شروع کردیں۔
اغواء کاروں نے ہر طرف سے ناکہ بندیوں کے بعد جنوبی وزیرستان کی طرف جانے والی سڑک پر منزئی کے قریب فائرنگ کرکے حبیب خان محسود کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ نامعلوم افراد واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
سابق آئی جی صلاح الدین کے بھائی کی لاش کو پولیس نے تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
دریں اثناء حبیب خان محسود کی سیکیورٹی پر مامور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے سپاہی عمل جان محسود کو تشویشناک حالت میں ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔