واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا میں کرپٹو کرنسی ’’ٹورنیڈو کیش‘ کے 2 شریک بانیوں کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹورنیڈو کیش روسی پلیٹ فارم ہے جو رومان سیمانوف اور رومان سٹارم نامی دو روسی شہریوں نے 2019ء میں قائم کیا تھا۔ امریکا کی طرف سے سیمانوف اور سٹارم پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے شمالی کوریا کے ہیکرز کی مدد کر رہے ہیں۔
سیمانوف اور سٹارم پر 1 ارب ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے، سٹارم کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔ اسے گزشتہ روز واشنگٹن سے گرفتار کیا گیاہے۔
سیمانوف کے پاس روسی شہریت ہے اور اسے تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔ مذکورہ کمپنی کے تیسرے شریک بانی کا نام الیگزے پرتسیف ہے جسے گزشتہ سال اگست میں نیدرلینڈ میں گرفتار کیا گیا تھا، اس پر بھی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
امریکی حکام کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا ہیکر گروپ ’لیزرس گروپ‘ اس پلیٹ فارم کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتا ہے اور رقم شمالی کوریا منتقل کرتا ہے۔ یہ گروپ اس رقم کو شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کی فنڈنگ کے لیے استعمال کرتا ہے۔
امریکی اٹارنی ڈیمیان ولیمز کا کہنا ہےکہ سٹارم اور سیمانوف جانتے تھے کہ وہ شمالی کورین ہیکرز کی مدد کر رہے ہیں اور فراڈ کے ذریعے حاصل کردہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے شمالی کوریا پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے دانستہ طور پر شمالی کورین ہیکرز کی مدد کی، چنانچہ انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔