جڑانوالہ (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پادری زخمی ہوگیا۔
فیصل آباد خانوانہ،
چند دن پہلے جس چرچ کے باہر مذہبی نعرے لکھے گئے اس کے پادری وکی پر قاتلانہ حملہ۔ پادری صاحب شدید زخمی۔ pic.twitter.com/FBKphevpRG— Sabookh Syed | Journalist (@SaboohSyed) September 3, 2023
فائرنگ کا واقعہ تھانہ صدر کی حدود ستیانہ روڈ جھال خانو آنہ کے قریب پیش آیا جس کے نتیجے میں پادری زخمی ہوا، زخمی پاسڑ کو بی امداد فراہم کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
فائرنگ سے زخمی ہونے والے پادری کی شناخت وکی پاسٹر کے نام سے ہوئی ہے۔
زخمی پادری نے پولیس کو بتایا کہ 28 اگست کو کچھ نامعلوم افراد نے ان کے چرچ کے باہر دیوار پر لبیک یا رسول اللہ، محمد آخری نبی ہیں اور میرے نام کے ساتھ ملعون لکھا تھا۔‘
پولیس کے مطابق پادری نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس نے فوراً 15 پر کال کیا اور تھوڑی دیر میں پولیس اپنے اعلیٰ افسران کے ہمراہ وہاں پہنچ گئی اور ایک پولیس افسر نے پینٹ لے کر دیوار پر جو لکھا تھا اسے مٹا دیا۔‘
پادری کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور میں نے اس واقعے کی ایف آئی آر تھانہ صدر جڑانوالہ فیصل آباد میں درج کروا دی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’گذشتہ تین روز سے مجھے دھمکیاں مل رہی تھیں اور تین روز قبل جب میں اپنے بیٹے کو سکول چھوڑ کر آرہا تھا تو چند باریش نامعلوم اشخاص نے مجھے کہا، پادری وکی جس طرح تم نے ہمارے لکھے ہوئے الفاظ کو چرچ کی دیوار سے صاف کروایا ہے اسی طرح ہم تمہیں اس دنیا سے ڈیلیٹ کر دیں گے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے، تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے تاہم ملزمان کی تلاش کے لیے کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو جڑانوالہ کے علاقے میں توہین قرآن کا واقعہ سامنے آنے کے بعد مشتعل مظاہرین نے مسیحی بستیوں میں متعدد رہائشی مکانوں اور گرجا گھروں کو توڑ پھوڑ کے بعد نذر آتش کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ 16 اگست کو پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات کے بعد ہونے والے نقص امن کے واقعات پر دہشت گردی اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت 5 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
مساجد سے اعلانات کرکے عوام کو اقلیتی عبادت گاہوں پر حملہ کرنے کے لیے اشتعال دلانے والے ملزم سمیت 128 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔