واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا نے شام اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کا سبب بنی گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 25, 2019
معاہدے کے تحت امریکہ نے باضابطہ طور پر گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرلیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ گولان سے متعلق امریکی فیصلہ ایسے وقت میں آیا جب ایران شام میں فوجی اڈے قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
Today, it was my great honor to welcome Prime Minister @Netanyahu of Israel back to the @WhiteHouse where I signed a Presidential Proclamation recognizing Israel’s sovereignty over the Golan Heights. Read more: https://t.co/yAAyR2Hxe4 pic.twitter.com/gWp6nwRwsY
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 25, 2019
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاواروف نے گولان سے متعلق معاہدے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کی نئی لہر شروع ہوجائےگی۔
ساتھ ہی شام نے گولان کی پہاڑیوں سے متعلق امریکی حکومت کے فیصلے کو اپنے ملک کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
گولان کی پہاڑیاں شام اور اسرائیل کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے، جہاں اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا۔
گولان کی پہاڑیوں کو پانی کا ایک اہم ذریعہ مانا جاتا ہے اور انہی پہاڑوں کے چشموں سے بہنے والے پانی سے اسرائیل کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ مستفید ہوتا ہے۔