مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی جنرل کا ایران روس فوجی تعاون پر اظہار تشویش

ابوظبی + تہران (ڈیلی اردو/تسنیم نیوز ایجنسی) مشرق وسطیٰ میں قائم امریکی ایئرفورس ہیڈکوارٹرز کے سربراہ نے ایران اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے عسکری تعاون پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل الیکسز گرنکیوچ نے ابوظبی کے امریکی سفارتخانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور امریکا کے درمیان عسکری تعلقات کو وسعت دینے کا مقصد ایران کی طرف سے روس کو ڈرون کی فراہمی کا تدارک کرنا ہے۔

امریکی جنرل نے کہا کہ کس نے سوچا تھا کہ روس کو فوجی صلاحیتوں کیلئے ایران کے پاس جانا پڑے گا اور دیکھیں وہ وقت آگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ روس پر ایران کا کچھ نہ کچھ واجب الادا ہے، مجھے تشویش ہے کہ دونوں ملکوں میں کس نوعیت کا تعاون ہونے جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو تہران پہنچے ہیں جہاں ان کی ملاقات ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ علی اکبر احمدیان سے ہوئی۔

روسی وزیر دفاع نے ایران کے جدید فوجی ساز و سامان کا بھی معائنہ کیا۔

ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ روس کے وزیر دفاع نے اسلامی پاسداران انقلاب کی ایرواسپیس فورس کے دفاتر کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے فورس سربراہ امیر علی حاجی زادے سے ملاقات کی۔

یہاں روسی وزیر دفاع نے ایران کے ڈرون، میزائل اور ایئر ڈیفنس سسٹمز کا معائنہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں