بیروت (ڈیلی اردو) لبنان کی فوجی عدالت نے داعش کے سربراہ عماد یاسین کو انسانیت سوز جرائم کے اعتراف پر 160 سال سے زائد قید کی سزا سنا دی گئی۔
Lebanese Military Court Sentences Daesh Official to 160 Years in Prison #Lebanon #ISIS https://t.co/VB9nMorBf3 pic.twitter.com/pudM7cZGJt
— Eli Dror (@edrormba) September 28, 2023
عالمی میڈیا کے مطابق عماد یاسین لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ٹی وی اسٹیشن سمیت ملک بھر میں مختلف ہوٹلوں، پاور پلانٹس اور دیگر مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کا مرکزی کردار تھا۔
The officials said Imad Yassin, a Palestinian in his 50s, admitted to all 11 charges against him https://t.co/r1ueW3Q5Ym
— The National (@TheNationalNews) September 28, 2023
علاوہ ازیں عماد یاسین پر سیکیورٹی فورسز پر خون ریز حملے اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی اور معاونت کرنے کا الزام بھی تھا اور اسے 22 ستمبر 2016 کو ساحلی شہر صیدا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔
عماد یاسین کو عماد عقل کے نام سے شہرت حاصل تھی وہ پہلے جند الشام گروپ کا رکن رہا اور کئی کارروائیوں میں حصہ لیا اس کے بعد داعش میں شمولیت اختیار کی اور ترقی کرتے کرتے لبنان کا امیر مقرر ہوا تھا۔
تفتیش کے دوران عماد یاسین نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپ میں کارروائیوں، لبنانی فوجیوں پر فائرنگ اور مسلح گروپوں کو اسلحہ اور گولہ بارود منتقل کرنے کے اعترافات کیے تھے۔
عماد یاسین کے اعترافی بیانات اور شواہد کی روشنی میں لبنان کی فوجی عدالت نے اسے 11 قید کی سزائیں سنائیں جن کی مجموعی مدت 160 سال بنتی ہے۔