کراچی (ڈیلی اردو) سندھ اسمبلی پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور دہشتگردی کے مقدمات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، عدالت نے کالعدم تنظیم کے 5 دہشت گردوں کی سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور دہشتگردی کے مقدمات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، عدالت نے تمام ملزمان کی عمر قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے جرم میں 14 سال قید کی سزا بھی برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ملزمان زاہد اللہ، عرف سلیمان اور بسمہ اللہ عرف حاجی لعل کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔
عدالت نے ملزمان زاہد اللہ، انعام اللہ اور محمد قاسم کو سزا مکمل ہونے کے بعد افغانستان ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیدیا۔
پراسیکیوشن نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائیں سنائی تھیں،سی ٹی ڈی نے 8 فروری2021 کو شاہ لطیف میں کارروائی کرکے ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان میں زاہد اللہ، محمد قاسم ، انعام اللہ، بسمہ اللہ اور گل محمد شامل ہیں، ملزمان کا تعلق افغانستان کی کالعدم تنظیم سے ہے۔
ملزمان سندھ اسمبلی پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،
شاہ لطیف ٹاؤن میں آپریشن کے دوران ایک خودکش بمبار ہلاک اور پانچ دہشت گرد گرفتار کیے گئے تھے۔ ملزمان سے
بارود سے بھرا رکشہ اور خودکش جیکٹس، بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
گرفتار دہشت گردوں میں سے تین کا تعلق افغان انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہے۔
گروہ کے ارکان بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کہنے پر آپریٹ کر رہے تھے، ان کا ہدف سندھ اسمبلی سمیت حساس عمارتیں اور اہم شخصیات تھیں۔