برسلز (ڈیلی اردو/اے ایف پی/وی او اے) یورپین یونین کے رکن ممالک نے امیگریشن کے ان اصولوں پر اتفاق کیا ہے جن کے تحت یورپ آنے والے پناہ گزینوں کی درخواستیں تیزی سے نمٹائی جائیں گی اور پناہ گزینوں اور مہاجرین کی راہ میں آنے والے فرنٹ لائن ملکوں پر دباؤکم کیا جائے گا۔
اس معاہدے کو “پناہ اور ہجرت ایکٹ” کا نام دیا گیا ہے اور یہ 27 رکن ممالک میں طویل بحث کے بعد ممکن ہوا ہے۔
ایسے رکن ممالک جو پناہ گزینوں کو اپنی سرزمین پر رہنے کی اجازت نہیں دیں گے انہیں مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ملکو٘ں کو دیکھ بھال کے لئے خرچ ادار کرنا ہوگا۔
ان ممالک میں پولینڈ اور ہنگری شامل ہیں۔
فرنٹ لائن ملکوں میں اٹلی اور یونان شامل ہیں جہاں دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے مہاجرین اور پناہ گزین یورپ جانے کے لیے داخل ہوتے ہیں۔
یورپی سفارتکاروں نے یورپی یونین کے برسلز میں ہیڈ کوارٹر میں ایک اجلاس میں اصلاحات کی مںطوری دی۔
یورپی یونین کے موجودہ صدر اسپین کے وزیر داخلہ فرنینڈو گرانڈے مارلاسکا نے کہا، “آج ہم نے یورپی یونین کے مستقبل کے لیے ایک اہم مسئلے پر ایک بہت بڑا قدم آگے بڑھایا ہے۔”
اٹلی اور جرمنی نے بحیرہ روم میں پھنسے مہاجرین کے لیے کام کرنے والے فلاحی اداروں کے بارے میں اپنے اختلافات کو بدھ کے روز مذاکرات کے آخری لمحات میں حل کر لیا۔
معاہدے کے نتیجے میں ہونے والی قانون سازی سے بحیرہ روم کے راستے آنے والے پناہ گزینوں کے لئے امیگریشن کے طریقہ کار کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
ان اصلاحات کو یورپ کے اگلے سال کے انتخابات سے قبل قانون کی شکل دی جانے کی توقع ہے۔
یورپی کمیشن کی نائب صدر مارگارائٹس شیناس نے زور دیا ہے کہ اس معاہدے کو یورپی الیکشن سے پہلے قانونی شکل دی جانی چاہیے۔
خبر رساں ادارے “اے ایف پی” کے مطابق یورپی یونین کی سیاست کے اگلے دور میں بلاک کے متعدد ممالک میں دائیں بازو کی جماعتوں کے عروج کے پیش نظر پارلیمنٹ میں سیاسی تبدیلی آ سکتی ہے۔
خبر کے مطابق ہنگری اور پولینڈ باری باری یورپی یونین کی صدارت سنبھالیں گے۔