بینبری (نیوز ڈیسک) کرکٹ کی تاریخ کئی عجیب و غریب واقعات سے بھری پڑی ہے لیکن آج جس واقعے کے بارے میں آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں اسے سن کر آپ کے لئے یقین کرنا بے حد مشکل ہوگا۔
اگر کوئی آپ سے سوال کرے کہ ایک گیند پر زیادہ سے زیادہ کتنے رنز بن سکتے ہیں تو یقیناً آپ کا جواب ہوگا کہ اگر نو بال پر چھکا بھی لگ جائے تو کل ملا کر 7 رنز بنتے ہیں۔
لیکن آج ہم آپ کو جس واقعے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں وہ انتہائی حیران کن اور ناقابل یقین ہے، واقعہ کچھ اس طرح پیش آیا کہ 1894 میں بینبری کے میدان پر وکٹوریا اور ویسٹرن آسٹریلیا کے درمیان ایک میچ کھیلا گیا۔
وکٹوریا کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرنے میدان میں آئی تو اوپننگ بلے باز نے پہلی ہی گیند کو ہوا میں کھیل دیا، یہ گیند حیران کن طور پر میدان میں موجود ایک درخت میں جا کر پھنس گئی، ایسے میں بلے بازوں نے پچ کر رن بھاگنا شروع کردیئے۔
فیلڈنگ ٹیم کی جانب سے امپائر کو گیند کھو جانے کی اپیل کی گئی تاہم امپائر نے اس اپیل کو مسترد کردیا کیونکہ گیند درخت میں اٹکی ہوئی نظر آرہی تھی۔
فیلڈر گیند کو درخت سے نکالنے کی تگ و دو میں لگے رہے مگر اس دوران بلے باز بھی رنز بھاگتے ہی رہے، درخت کے طویل قامت ہونے کے باعث پھنسی ہوئی گیند کو نکالنے کا کوئی حل نظر نہ آیا تو امپائر نے درخت کاٹنے کا حکم دے دیا۔
درخت کاٹنے کے لئے جب کلہاڑی کی تلاش کی گئی تو وہ نہ مل سکی، ایسے میں فیلڈنگ ٹیم نے بندوق کے ذریعے گیند پر نشانے لگائے گئے۔
جب تک گیند کو درخت سے آزاد کروا کر کریز کی جانب پھینکا گیا تب تک بلے باز 286 رنز بھاگ چکے تھے جو تقریباً 6 کلومیٹر کے قریب بنتے ہیں۔