نیو یارک (ڈیلی اردو/بی بی سی) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں ایک لاکھ 23 ہزار 538 افراد حماس اور اسرائیل کے درمیان شروع ہونے والی اس حالیہ جنگ کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ انھیں خطرے ہے کہ ان کے گھروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔‘
انسانی حقوق پر کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے (او سی ایچ اے) نے مزید کہا کہ 73 ہزار افراد سکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے ترجمان عدنان ابو حسنہ نے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
عدنان کا کہنا ہے کہ ’ان سکولوں میں بجلی ہے، ہم انھیں کھانا، صاف پانی، اور طبی سہولیات بھی فراہم کر رہے ہیں۔‘
غزہ میں دو کروڑ 30 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔ سنیچر کے روز اسرائیل کی جانب سے حماس کے حملے کے بعد جوابی فضائی حملے شروع کرنے سے قبل اسرائیل نے بعض علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ وہاں سے نکل جائیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینیامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’میں غزہ کے لوگوں سے کہہ رہا ہوں کہ اب وہ وہاں سے نکل جائیں کیونکہ ہم ہر جگہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کارروائی کرنے والے ہیں۔‘