تل ابیب (ڈیلی اردو/بی بی سی) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورہ پر ہیں جہاں انھوں نے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کی ہے۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu and US Secretary of State Antony Blinken are currently holding an additional expanded meeting – with the participation of Defense Minister Yoav Gallant, National Unity Chairman MK Benny Gantz and MK Gadi Eisenkot. pic.twitter.com/Fej0kPAicy
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 12, 2023
مشترکہ نیوز کانفرنس کے آغاز میں نیتن یاہو نے حماس کا داعش سے موازنہ کرنے سے پہلے انگریزی اور عبرانی دونوں زبانوں میں بلنکن اور امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu to US Secretary of State Antony Blinken:
"Just as ISIS was crushed, so too will Hamas be crushed. And Hamas should be treated exactly the way ISIS was treated."https://t.co/eZbdaWqZP9 pic.twitter.com/Vbzp6nvOkQ
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 12, 2023
نیتن یاہو کا کہنا ہے تھا کہ ’بائیڈن نے اسے (حماس کو) ایک ’برائی‘ قرار دیا۔ حماس کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کیا جائے گا جیسا داعش کے ساتھ تھا۔ انھیں نکال باہر کیا جائے گا۔‘
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ وقت ہے جب ہمیں برائی (حماس) کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہیے۔’ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم ایک موقف اختیار کر رہے ہیں، جس میں امریکہ ہمارے ساتھ ہے۔‘
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس میں اسرائیلی شہریوں کی بہادری کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں اسرائیل کے لیے یہ پیغام لے کر آیا ہوں کہ آپ اپنے دفاع کے لیے خود اتنے مضبوط ہو سکتے ہیں لیکن جب تک امریکہ موجود ہے آپ کو کبھی ایسا نہیں کرنا پڑے گا۔‘
بلنکن کا کہنا ہے کہ ’جو کوئی بھی امن اور انصاف کا خواہاں ہے اسے حماس کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔ حماس کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اسرائیل کو تباہ کیا جائے اور یہودیوں کو قتل کیا جائے۔‘
امریکی وزیر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہفتے کے روز شروع ہونے والے حماس کے حملوں میں 25 امریکی ہلاک ہوئے ہیں۔