مٹھی (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر کے شہر مِٹھی میں غذائی قلت اور صحت کی ناکافی سہولتوں کے سبب بچوں کی اموات کا سلسلہ بند نہ ہوا، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید 7 بچے دم توڑ گئے۔
تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں جہاں غربت اور بھوک کے ڈیرے ہیں وہیں موت کا رقص بھی جاری ہے، سول اسپتال مٹھی میں مزید سات کلیاں مرجھا گئیں۔
غذائی قلت سے رواں ماہ اڑتیس بچے جان سے جاچکے ہیں۔ جبکہ رواں سال کے ابتدائی تین ماہ مں مٹھی اسپتال میں ایک سو چوراسی اموات ہوئیں۔
تھرپارکر ضلع کے سرکاری اسپتال ادویات کی قلت کا بھی شکار ہیں، صورتحال سے پریشان والدین دہائیاں دے رہے ہیں، تاہم انتظامیہ اقدامات کے بجائے صرف دعوے کررہی۔
گذشتہ سال جنوری سے ستمبر تک ساڑھے پانچ سو سے زیادہ بچے موت کی وادی میں جا سوئے، تھرواسی تو ہر گزرتے دن موت کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن ان کے زخموں پر مرہم رکھنے والا شاید کوئی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ تھر میں بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، مخالفین ایسے واقعات کو پی پی پی سرکار کی غفلت قرار دیتے ہیں، البتہ پارٹی کا موقف ہے کہ یہ صرف پروپیگنڈا ہے، حکومت تھر کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔