پیرس (ڈیلی اردو/بی بی سی) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں کا کہنا ہے کہ وہ ان 17 فرانسیسی شہریوں کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں جو گذشتہ سنیچر کے روز جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد سے لاپتہ ہیں۔
اس حملے میں مزید 13 فرانسیسی شہری بھی مارے گئے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے حماس پر اسرائیل کے خلاف ’اندھی نفرت‘ کا الزام لگایا اور کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
فرانس کے قومی ٹیلی ویژن پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حماس ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو اسرائیل کے لوگوں کی موت چاہتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ خطے کی سلامتی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کی ضمانتیں شامل ہونی چاہئیں۔
اس سے قبل جمعرات کو فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوٹرز نے کہا تھا کہ وہ حماس کے حملے کی دہشت گردی کی تحقیقات شروع کر رہے ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں اسرائیل فلسطین تنازعے کے بحران کے بارے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بات کر رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ حماس کے سنیچر کے روز اسرائیل پر حملوں کے بعد سے 17 فرانسیسی شہری ابھی تک لاپتہ ہیں جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔
فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ لاپتہ ہونے والے فرانسیسی شہریوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
اس کے علاوہ سنیچر کے حملے میں ہلاک ہونے والے فرانسیسی شہریوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔
حماس کے حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی ہے جبکہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں