لندن (ڈیلی اردو/بی بی سی) برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی سے آج صبح پوچھا گیا کہ کیا برطانیہ اسرائیلی حکومت کو ’گرین سگنل‘ دے رہا ہے؟
اس سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ ’فلسطینی عوام کے مصائب کا ذمہ دار حماس ہے۔‘
Israel are trying to get civilians out of danger.
Hamas are trying to put civilians into danger. pic.twitter.com/q3FUh0BgWb
— James Cleverly???????? (@JamesCleverly) October 15, 2023
لیکن ان کا کہنا ہے کہ ’انھیں غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر تشویش ہے، خاص طور پر اسرائیل کے زمینی آپریشن سے قبل۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بمباری میں اب تک 2300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔‘
"Have you asked Israel, yes or no, to wait until [Gazan] civilians have moved?" asks Victoria Derbyshire
"I haven't asked that specific request" says Foreign Secretary James Cleverly #BBCLauraK https://t.co/pa9raEcXEz pic.twitter.com/sOUSBUhmEQ
— BBC Politics (@BBCPolitics) October 15, 2023
انھوں نے کہا کہ ’اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم کرے اور میں نے اس مسئلے پر اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہونے والی ہر بات چیت میں یہ معاملہ اٹھایا ہے۔‘
ناروے کی پناہ گزین کونسل کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ کیا برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ جنگی جرائم کے کسی ممکنہ الزامات کو اٹھایا ہے، جس کے بعد ناروے کی پناہ گزین کونسل کے جنرل سیکریٹری نے کہا تھا کہ شہریوں کو جنوب کی طرف نقل مکانی پر مجبور کرنا بھی انھیں جرائم میں شمار ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ’برطانوی حکومت بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ’برطانوی حکومت اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے جنگی جرائم پر آواز اُٹھاتی ہے۔‘
آخر میں، کلیورلی نے اعتراف کیا کہ ’برطانوی حکومت مصر اور اسرائیل کے ساتھ بات چیت کے ذریعے رفح کراسنگ کھولنے کی کوشش کر رہی ہے مگر اب تک اس میں ناکام رہی ہے۔‘