لبنان کی سرحد کے قریب گاؤں کے گاؤں نقل مکانی کرگئے ہیں

بیروت (ڈیلی اردو/بی بی سی) ہم گذشتہ چند روز سے اسرائیل سے ملحقہ لبنان کی سرحد پر لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ یہاں سے بہت سے لوگ دوسرے علاقوں کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔

ان لوگوں نے اسرائیل کی طرف سے کسی باقاعدہ اعلان سے پہلے ہی یہاں سے نکلنے میں عافیت جانی۔

ہم نے ان خاندانوں سے بھی بات کی ہے جنھوں نے اپنا سازوسامان باندھا، بچوں کو ساتھ لیا اور جنوبی علاقے کا طرف چلتے بنے۔

ہم سرحدی علاقے میں ایسے متعدد گاؤں بھی دیکھے ہیں جو تین چوتھائی (75 فیصد) خالی تھے یا اس سے بھی زیادہ آبادی وہاں سے نقل مکانی کر چکی تھی۔

یہاں پر کچھ جگہوں پر تو سپورٹ کے لیے صرف فوجیوں اور مقامی سکیورٹی ٹیموں کے خاندان ہی رہ گئے ہیں اور باقی آبادی یہاں سے جا چکی ہے۔

جب ہم گذشتہ روز اس سرحد پر تھے تو یہاں ایک گھنٹے تک دونوں اطراف کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ رہا۔ یہاں سے خاندان اتنے قریب آباد ہیں کہ ان کے گھروں سے سرحدی دیوار کو دیکھ سکتے ہیں۔

دوسری طرف کچھ مقامات پر حزب اللہ کی چیک پوسٹس بھی دکھائی دیتی ہیں۔

آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ لوگ پریشان کیوں ہیں اور کیوں باقاعدہ احکامات ملنے سے پہلے ہی یہاں سے کوچ کر گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں