تل ابیب (ڈیلی اردو/وی او اے) اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کا خیال ہے کہ اسرائیل کو ختم کیا جا سکتا ہے یہ خام خیالی ہے بلکہ یہ اسرائیل ہے جو حماس کا خاتمہ کر دے گا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اتوار کو اسرائیل کی سیاسی قیادت کے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے رہنماؤں کی موجودگی میں کہا کہ سیاسی اتحاد سے اسرائیلی قوم، دشمن اور دنیا کو واضح پیغام دے چکی ہے۔
The PM met with IDF fighters in the field, including Col. Bitton, commanding officer of the 35th Brigade, who recounted how he arrived in the first few hours of fighting with hundreds of fighters who arrived from across the country from training, non-combat duties and exercises. pic.twitter.com/ytw8W2K1eY
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 14, 2023
اسرائیل کے لگ بھگ تین لاکھ فوجی اہلکار، ٹینک اور دیگر جنگی ساز و سامان غزہ کی سرحد پر پہنچایا جا چکا ہے۔
اسرائیل کے غزہ پر زمینی حملے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کے حملے کی صورت میں مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ
غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل کے جنوبی علاقے میں سات اکتوبر 2023 کو اچانک اور غیر متوقع حملے کیے تھے۔
زمین، فضا اور بحری راستے سے ایک ساتھ کیے گئے اس حملے میں لگ بھگ 1300 اسرائیل مارے گئے ہیں جب کہ حماس 150 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے جا چکی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو وتریس نے یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کی بمباری جاری
دوسری جانب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کی ناکہ بندی کرکے اس 41 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی پر بمباری شروع کر دی تھی۔ یہ بمباری اب بھی جاری ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ البتہ اس کے حملوں میں اب تک 2670 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
امریکہ کے 30 شہری ہلاک
امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ اس کے 30 شہری حماس کے اسرائیل پر حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق 13 امریکی شہری اب بھی لاپتا ہیں۔
غزہ امداد پہنچانے کی اجازت دینے کا مطالبہ
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے رسائی کی اجازت دی جائے۔
امریکہ بھی غزہ کے پڑوس میں واقع مصر، اسرائیل اور اقوامِ متحدہ کے ساتھ امداد پہنچانے کے لیے کام میں مصروف ہے۔
اقوامِ متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لیے قائم ایجنسی کے سربراہ کا اتوار کو بیان میں کہنا تھا کہ غزہ میں پانی، خوراک اور ادویات ختم ہونے والی ہیں۔