غزہ ہسپتال پر حملہ اسرائیل نے کیا یا پھر اسلامی جہاد نے ثبوت منظر عام پر آگیا

تل ابیب + دوحہ + غزہ (ڈیلی اردو/اے پی) غزہ کے الاہلی اسپتال پر حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کے راکٹ کا نشانہ خطا ہوا ہے جس سے یہ تباہی ہوئی ہے جب کہ حماس نے اسرائیل پر فضائی حملے کا الزام لگایا ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال پر حملے کے بعدامریکی حکام کو اس حملے کے حوالے سے درست معلومات جمع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

سعودی عرب کے نشریاتی ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسپتال پر اسرائیل کے حملے اور اس میں سیکڑوں اموات کا ذمہ دار امریکہ ہے کیوں کہ واشنگٹن ڈی سی کی پشت پناہی سے اسرائیل جارحیت میں مصروف ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ اسپتال پر حملہ جنگ میں ایک نیا موڑ ہے۔

اسرائیل کی فوج نے قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی نشر کردہ ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔

اسی طرح اسرائیل کی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک نقشہ جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ غزہ سے جنوبی اسرائیل پر فائر کیا گیا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ کے عسکری گروہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر زمین، فضا اور بحری راستوں سے بیک وقت، اچانک اور غیر متوقع حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس دن لگ بھگ 1500 عسکریت پسندوں نے متعدد علاقوں میں کئی گھنٹے گزارے تھے اور فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔

اس حملے میں لگ بھگ 1400 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس 150 کے قریب اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ لے گیا تھا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے لگ بھگ پانچ ہزار میزائل اسرائیل پر داغے تھے۔

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کا آغاز کر دیا تھا اور حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے کا دعویٰ کیا۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں اب تک ساڑھے تین ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں جب کہ ساڑھے بارہ ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ 12 دن سے غزہ کی ناکہ بندی کے دوران پورے علاقے کا پانی بند ہے جب کہ ادویات، ایندھن اور خوراک کی سپلائی بھی معطل ہے۔

دنیا کے کئی ممالک انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ کوریڈور دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں