تل ابیب (ڈیلی اردو) اسرائیل کے جنگی جہازوں نے لبنان میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
IDF pounding Hezbollah in southern Lebanon. pic.twitter.com/IMZ98fDZL1
— FJ (@Natsecjeff) October 21, 2023
سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملوں اور اس کے بعد غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان لگ بھگ ہر روز ہی فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
Israeli Artillery and Airstrikes are continuing to Pound the Hezbollah Positions along the Border with Southern Lebanon; this is the most Intense Strikes I have seen since the War began. pic.twitter.com/K8nEMRGMFm
— OSINTdefender (@sentdefender) October 21, 2023
حزب اللہ نے تسلیم کیاہے کہ سرحد پر جاری کشیدگی میں اس کے چھ جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران حزب اللہ کے ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کی تعداد 19 ہو چکی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کا ایک فوجی اینٹی ٹینک میزائل کا نشانہ بنا اور دیگر متعدد فوجی زخمی ہوئے۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے دیگر دو فوجی بھی معمولی زخمی ہوئے۔
اسرائیل کی فوج اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان 2006 میں ہونے والی جنگ کے بعد حالیہ دنوں میں ہلاکت خیز جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ کا لبنان کے وزیرِ اعظم سے رابطہ
امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹی بلنکن نے لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب مکتی کو ہفتے کو فون پر خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کو اس جنگ میں شامل کیا گیا تو لبنان کے عوام بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
اسرائیل کا حملے تیز کرنے کا عندیہ
اسرائیل کے ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری سے غزہ پٹی پر ممکنہ حملے سے متعلق صحافیوں کے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شمالی غزہ پر حملے تیز کرے گا۔
حملے تیز کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کے جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کی جا سکے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز اتوار سے حملوں میں اضافہ کرے گی جو کہ ان کے بقول اسرائیلی فورسز کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
انہوں نے غزہ کے شمال میں موجود فلسطینیوں کو جنوبی غزہ منتقل ہونے پر ایک بار پھر زور دیا۔
دو ہفتے قبل حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کردی تھی۔ حماس کےاسرائیل پر حملوں میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں3500 سے زائد فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔