پاراچنار + پشاور (نمائندگان ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار جانے والے سولہ کے قریب گاڑیوں پر مشتمل عام شہریوں کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔
ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم میں چار خیل کے قریب مسافر گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کانوائے کو واپس ٹل روانہ کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق شیعہ طوری قبیلے سے ہے۔#Kurram #Parachinar
— Shabbir Hussain Turi (@ShabbirTuri) October 26, 2023
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق شیعہ طوری قبیلے سے ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پولیس کے زیر نگرانی مسافر گاڑیاں ضلع ٹل سے پاراچنار کی طرف جارہی تھی کہ لوئر کرم چار خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اور متعدد گاڑیاں فائرنگ کی زد میں آ گئیں جس کے نتیجے میں دو سگے بھائی ابرار حسین اور مظفر حسین سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) ٹل منتقل کردیا گیا۔ پولیس کی فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے ۔
دو دن قبل پاراچنار آنے والی ایک گاڑی کو پشاور میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس میں ایک شخص ہلاک اور راہگیر سمیت چار افراد زخمی ہوگئے تھے۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1716721405122015686?t=Mg6WzxLxoHTGR-tuEsb2kw&s=19
ذرائع کا کہنا ہے کہ روان ہفتے مختلف واقعات میں قتل کئے جانے والوں کی تعداد 8 ہوگئی جبکہ ان واقعات میں 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب پاراچنار ڈنڈر بوشہرہ کے قبائل میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 2 افراد ہلاک جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد انٹرنیٹ کی سہولت معطل اور ٹل پاراچنار شاہراہ ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دی گئی۔
سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران مختلف واقعات میں شیعہ طوری قبیلے کے آٹھ افراد ہلاک جبکہ 13 زخمی ہوگئے ہیں اس قسم کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
گزشتہ کچھ روز سے ضلع کرم میں مقامی سنی اور شیعہ قبائل کے درمیان جائیداد کے تنازعہ پر فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھ گئی ہے۔