افغانستان جانے کیلئے پاسپورٹ کی شرط کے خلاف چمن میں دھرنا جاری

چمن (ڈیلی اردو/بی بی سی) افغانستان آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ کی شرط کے خلاف بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں احتجاج کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔

افغانستان سے متصل سرحدی علاقوں کے لوگوں کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ کی مجوزہ شرط کے خلاف چمن میں چار روز سے دھرنا جاری ہے۔

دھرنے کے چوتھے روز چمن میں ایک بڑا احتجاج کیا گیا۔ دھرنے کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ چمن سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو پہلے کی طرح قومی شناخت کارڈ کے ذریعے آمد و رفت کی اجازت کو برقرار رکھا جائے۔

دھرنے کے شرکا نے چمن میں کور کمانڈر بلوچستان لیفٹینینٹ جنرل آصف غفور اور دیگر حکام سے مذاکرات کیے جو ناکام ہوئے۔

جب بی بی سی نے دھرنے کے کنوینر مولانا عبدالمنان سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے ارکان نے سرکاری حکام سے بات کی اور ان کے سامنے اپنے اس مطالبے کو دہرایا کہ پاسپورٹ کی شرط نہ رکھی جائے۔

ان کا کہنا تھا مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے باعث دھرنا کمیٹی نے مطالبے کو تسلیم کرنے تک احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں