جرمنی: پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی خریداری تاخیر کا شکار

برلن (ڈیلی اردو/رائٹرز/ڈی پی اے) جرمنی نے اپنے پاس موجود پیٹریاٹ دفاعی نظام یوکرین کو دے دیا تھا اور اس کی جگہ اپنے لیے نیا سسٹم خریدنا ہے۔ نیے ٹائم ٹیبل کے تحت اس سسٹم کی ترسیل 2025ء میں شروع اور 2027ء میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

جرمنی کی جانب سے یوکرین کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم مہیا کیے جانے کے بعد اس دفاعی نظام کی اپنے لیے دوبارہ خریداری میں ابتدائی منصوبہ بندی سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ یہ بات جرمن وزارت دفاع کی جانب سے حال ہی میں ایک قانون ساز کے تحریری سوال کے جواب میں وفاقی جرمن پارلیمان کو بتائی گئی۔

وزارت نے اپوزیشن کرسچن ڈیموکریٹس کے قانون ساز انگو گیڈیچینز کو بتایا کہ کئی سسٹمز خریدنے کے لیے امریکی صنعت کار (امریکی ہتھیار بنانے والی کمپنی ریتھیون) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ ان سسٹمزکی ترسیل سن 2025 میں شروع اور 2027ء میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

وزارت نے مزید کہا کہ ان سسٹمز کے لیے 25 ملین یورو کا بل پارلیمنٹ کی بجٹ کمیٹی کو منظوری کے لیے 2024 ءکی پہلی ششماہی میں پیش کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ جرمنی میں سرکاری طور پر 25 ملین یورو سے زیادہ کی لاگت والے سامان کے حصول کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری ضروری ہے۔

جرمن وزارت کا جواب جون میں جاری کی گئی اس رپورٹ کے برعکس ہے جس میں آئندہ سال کی چوتھی سہ ماہی میں معاہدے کے اختتام کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ جرمن وزارت دفاع اس معاملے پر فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھی۔ خیال رہے کہ جرمن نیوز ادارے ڈیر اشپیگل نے سب سے پہلے اس عمل میں تاخیر کی اطلاع دی تھی۔

وفاقی جرمن چانسلر اولاف شولس نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ جرمنی سردیوں کے مہینوں میں یوکرین کو ایک اضافی پیٹریاٹ سسٹم فراہم کرنے پر کام کر رہا ہے تاکہ اس موسم سرما میں روس کے حملے سے انفراسٹرکچر کی حفاظت کی جا سکے۔ یوکرین کو پہلے ہی ایک پیٹریاٹ بیٹری اور دو پیٹریاٹ لانچرز کے ساتھ ساتھ چھ IRIS-T ایئر ڈیفنس سسٹم دیے جا چکے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں