غزہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کی تین گاڑیوں پر ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کیا۔
جیسا کہ ہم آپ کو غزہ میں اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن کے حوالے سے رپورٹ کر رہے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج پر ٹینک شکن میزائلوں اور مشین گن سے حملہ کیا ہے۔
ایک ٹیلیگرام اکاؤنٹ جو حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ذریعے چلایا جاتا ہے کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں تین اسرائیلی گاڑیوں پر حملہ کیا۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں پر ٹینک شکن میزائل سے حملہ کیا گیا جب وہ التوام کے علاقے میں غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس سے قبل کی ایک تازہ بیان میں حماس کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ میں کریم کراسنگ کے قریب اسرائیلی فوج کے زمینی دستوں پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا۔
واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر زمینی و فضائی راستوں سے حملہ کر کے لگ بھگ 1400 افراد کو ہلاک اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا۔
اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی کارروائیوں میں اب تک حماس کی زیر انتظام وزراتِ صحت کے مطابق آٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے حکام کے مطابق غزہ کی لگ بھگ 23 لاکھ آبادی میں سے 14 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
اسرائیل حماس جنگ کو روکنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تین کوششیں ناکام رہی ہیں۔
روس، برازیل اور امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قراردادوں پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے ویٹو کی وجہ سے اب تک کونسل کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ حماس کو اکتوبر 1997 میں دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔اسی طرح کینیڈا نے 2002، یورپی یونین نے 2003 اور جاپان نے 2005 میں اسے کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔
اسرائیل کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔