پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) خیبر پختونخوا کی صوبائی ٹاسک فورس نے سابق قبائلی اضلاع میں ایلیٹ فورس کے قیام جبکہ مالاکنڈ ڈویژن میں لیویز اور پولیس کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کی زیر صدارت منعقدہ ٹاسک فورس کے اجلاس میں پولیس فورس کو امن وامان کی موجودہ صورت حال کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ اجلاس میں ایلیٹ فورس قائم کرتے ہوئے ان کی جدید طرز پر تربیت مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ٹاسک فورس نے غیرمجاز افراد کے ساتھ ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر واپس بلانے کی ہدایت کی۔
ٹاسک فورس نے پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ اور فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام پر کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی جبکہ جنوبی وشمالی وزیرستان اور اورکزئی میں ججوں و عدالتی عملہ کی منتقلی کا معاملہ پشاور ہائیکورٹ کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس ہر دو مہینے بعد باقاعدگی سے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ نگران وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مرکز کی جانب سے مالی وسائل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے صوبہ مشکلات کا شکار اور ضم اضلاع کے مسائل حل نہیں ہوپا رہے۔
صوبائی ٹاسک فورس نے صوبہ میں ہائی سکورٹی جیل تعمیر کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ ضم اضلاع کے لیے تعلیمی اور معاشی پلان بھی تیار کرلیے گئے ہیں۔