تہران (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ کی عسکری تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ آیت اللہ خامنہ ای سے اسماعیل ہانیہ کی تہران میں ملاقات ہوئی ہے
قبل ازیں ان دونوں کی ملاقات کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس کے حوالے سے حماس کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ حالیہ دنوں میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ہے۔
اسماعیل ہنیہ 2019 سے ترکیہ اور قطر میں مقیم رہے ہیں۔ ایران کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے خامنہ ای کو غزہ کی تازہ صورتِ حال اور اسرائیلی حکومت کے جرائم کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے کی تازہ صورتِ حال کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایران کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی حمایت کرتی ہے۔ لیکن اس نے گزشتہ ماہ اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
The Leader of the Islamic Revolution, Imam Khamenei, met with Iraqi Prime Minister, Mr. Muhammad Shia' al-Sudani, and his accompanying delegation pic.twitter.com/ujDwDkiaoT
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) November 6, 2023
آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ کے لوگوں کی استقامت، قوت برداشت اور مشکلات کو برداشت کرنے کی تعریف کی۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے صیہونی حکومت کے ان جرائم پر افسوس کا اظہار کیا جن کی واشنگٹن اور بعض مغربی ملک حمایت کر رہے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ’تسنیم‘ نے یہ تو نہیں بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای سے اسماعیل ہنیہ کی ملاقات کب ہوئی۔ البتہ رپورٹ کیا کہ اس ملاقات میں خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ بقول اسکے صیہونی قابضین کے خلاف ایران کی فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے لیے حمایت جاری رہے گی۔
تاکید رهبر انقلاب بر لزوم افزایش فشارهای سیاسی به آمریکا و رژیم صهیونیستی
رهبر انقلاب اسلامی در دیدار نخست وزیر عراق: لزوم تلاش همه جانبه برای افزایش فشارهای سیاسی به آمریکا و رژیم صهیونیستی به منظور توقف بمبارانها در غزه لازم است
جمهوری اسلامی ایران و عراق با هماهنگی یکدیگر… https://t.co/7maefSeGDF pic.twitter.com/m35pTQJEXR
— خبرگزاری تسنیم ???????? (@Tasnimnews_Fa) November 6, 2023
واضح رہے کہ ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور اس کے مذہبی حکمرانوں نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر غزہ پر حملے جاری رہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
خیال رہے کہ حماس کو امریکہ برسوں پہلے ہی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔