غزہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا فوجی ونگ اس وقت اسرائیلی فوج کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے اور اس نے اسرائیل کی فوج کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اس کے فوجی ونگ نے گذشتہ دنوں میں بیت حانون اور مغربی غزہ میں واقع پناہ گزینوں کے بیچ کیمپ کے قریب متعدد اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو جزوی یا مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت غزہ کے وسط میں آپریشن کر رہی ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان کی فوج نے حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو قتل کر دیا ہے۔
بی بی سی ہر دو فریقین کے دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔
اسرائیلی فوج کا حماس کے شعبہ اسلحہ کے رہنما کو مارنے کا دعویٰ
اسرائیلی ڈیفینس فورس (ایس ڈی ایف) کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے محسن ابو زینا کو ہلاک کر دیا ہے۔ وہ حماس کے شعبہ انٹیلیجنس اور اسلحے کے سربراہ ہیں اور ’سٹریٹیجک اسلحے اور راکٹس کی پروڈکشن کے سربراہوں میں سے ایک ہیں۔‘
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ’دہشتگردوں‘ کو ہلاک کرنا جاری رکھیں گے اور جہازوں سے حماس کی تنصیبات کو نشانہ بناتے رہیں گے۔
اسرائیل کے سات اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1400 عام شہری ہلاک ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 10,300 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اغزہ پر جوابی کارروائئوں کے نتیجے میں کل 10,328 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 4,100 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔
بعض سیاست دانوں نے غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کی درستگی پر سوال اٹھائے ہیں تاہم عالمی ادارہ صحت نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اعداد و شمار قابل اعتماد ہیں۔