سیول (ڈیلی اردو/اے پی/ڈی پی اے) جنوبی کوریا میں سبزیوں کی پیکیجنگ کے ایک کارخانے میں ایک روبوٹ نے وہاں کام کے دوران ایک شخص کو کچل دیا، جس سے اس کی موت ہو گئی۔ پولیس تفتیش کررہی ہے کہ آیا مشین غیر محفوظ تھی یا اس میں ممکنہ نقائص تھے۔
جنوبی کوریا کے جنوبی صوبے گوسیونگ کی پولیس کے مطابق یہ حادثہ منگل کے روز پیش آیا۔ جب سبزیوں کے پیکیجنگ کے ایک کارخانے میں روبوٹ کے بازووں نے ایک شخص کو اپنی گرفت میں لے لیا اور اسے کنویئر بیلٹ پر دبا دیا، جس سے اس شخص کا سر اور سینہ زخمی ہو گئے اور بعد میں اس کی موت ہو گئی۔
پولیس نے ہلاک ہونے والے شخص کا نام نہیں بتایا ہے تاہم کہا کہ وہ کارخانوں میں صنعتی روبوٹ کی تنصیب کرنے والی ایک کمپنی کا ملازم تھا اور اس شخص کو کارخانے میں یہ معلوم کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا کہ آیا مشین ٹھیک سے کام کررہی ہے؟
پولیس نے بتایا کہ یہ مشین مذکورہ کارخانے میں زیر استعمال دو اسی طرح کی “پک اینڈ پلیس” روبوٹس میں سے ایک تھی۔ یہ کمپنی سبزیاں دیگر ایشیائی ملکوں میں برآمد کرتی ہے۔
انسانی غلطی کے امکانات کی بھی جانچ
جنوبی کوریا کے زرعی کمپنیوں میں اس طرح کی مشینیں عام ہیں۔
گوسیونگ پولیس میں محکمہ تفتیش کے سربراہ کانگ جن گی کا کہنا تھا کہ،” یہ کوئی جدید ترین یعنی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ نہیں تھا۔ بس ایک ایسی مشین تھی جو صرف ڈبوں کو اٹھاکر کنویئر بیلٹ پر رکھتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پولیس متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ آیا مشین میں کوئی تکنیکی خرابی تھی یا حفاظت کے مسائل تھے۔
ایک اور پولیس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس اس حادثے میں انسانی غلطی کے امکانات کا بھی پتہ لگارہی ہے۔
مذکورہ افسر نے بتایا کہ روبورٹ کے سینسرز کو اس انداز میں بنایا گیا ہے کہ وہ بکسوں کی شناخت کرسکیں اور سکیورٹی کیمرے کے فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہلاک ہوجانے والا شخص اپنے ہاتھوں میں ایک بکس لے کر روبوٹ کے قریب پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے روبوٹ ممکنہ طورپر متحرک ہو گیا۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ”یہ بہت جدید ترین اور نفیس قسم کی مشین نہیں تھی اور یہ بات صاف ہے کہ روبوٹ انسان کو ہاتھ میں بکس لیے دیکھ کر کنفیوز ہوگیا تھا۔”
روبوٹس کے ہاتھوں انسانوں کی ہلاکت کے مزید واقعات
جنوبی کوریا میں حالیہ برسوں میں حفاظت کے نقطہ نظر سے ایسے دیگر حادثات پیش آچکے ہیں جن میں صنعتی روبوٹس کا عمل دخل رہا ہے۔
مارچ میں گونسان میں جب ایک شخص آٹوپارٹس کے کارخانے میں ایک مشین کی جانچ کررہا تھا تو وہاں ایک مینوفیکچرنگ رو بوٹ نے اسے کچل دیا تھا جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔
گزشتہ سال پیونگ ٹائک میں دودھ کے ایک کارخانے میں کنویئر بیلٹ کے قریب نصب کیے گئے روبوٹ نے ایک ملازم کو کچل دیا تھا، جس سے اس کی موت ہو گئی تھی۔