واشنگٹن (ڈیلی اردو/بی بی سی) امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے شام اور عراق میں اپنے ہی فوجی اہلکاروں کے خلاف حالیہ حملوں کے بعد جنوب مشرقی شام میں دو ایرانی اڈوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
“Today, in response to continued provocations by Iran’s Islamic Revolutionary Guard Corps and their affiliated groups in Iraq and Syria, U.S. Central Command (USCENTOM) conducted air strikes against facilities near the cities of Abu Kamal and Mayadin,” said General Michael Erik… pic.twitter.com/9j2H3tGhDN
— U.S. Central Command (@CENTCOM) November 12, 2023
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ یہ حملے ’ایران کے پاسداران انقلاب گارڈ کور اور ایران سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال مقامات پر کیے گئے ہیں۔‘
ایک بیان میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’حملے بالترتیب ابو کمال اور مایادین شہروں کے قریب ایک تربیتی مرکز اور ایک گھر پر کیے گئے ہیں۔‘
ان کا بیان میں کہنا تھا کہ ’امریکی صدر کے لیے امریکی اہلکاروں کی حفاظت سے زیادہ کوئی ترجیح نہیں ہے، اور انھوں نے آج کی کارروائی کی ہدایت یہ واضح کرنے کے لیے دی کہ امریکہ اپنے اہلکاروں اور اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔‘
بدھ کے روز، امریکہ نے مشرقی شام کے علاقے میسولون میں کچھ مقامات پر یہ دعویٰ کرتے ہوئے حملے کیے تھے کہ یہ ایران کے پاسداران انقلاب گارڈ اور اس سے وابستہ تنظیموں کے زیر استعمال ہتھیاروں کے اڈے ہیں۔