اسلام آباد (ڈیلی اردو/ ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی اور وارننگ دی کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، وزیراعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، انہوں نے اپنی بیٹی ٹیریان سے متعلق جھوٹ بولا لہذا وہ صادق و امین نہیں رہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پر پردہ ڈالا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کر دی اور ریمارکس دیے کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔
یاد رہے 16 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں جلد سماعت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کا کاغذات نامزدگی میں ذکر نہیں کیا اور کاغذات نامزدگی میں اسے چھپایا ہے، اس بنیاد پر عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔
خیال رہے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست 2018 کو عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، صدر مملکت ممنون حسین نے حلف لیا تھا۔
بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔
واضح رہے کہ 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔