غزہ (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) غزہ کا انڈونیشیا اسپتال مکمل محاصرے میں ہے جب کہ بیت لاہیا شہر میں واقع اس کمپلیکس میں اسرائیلی گولہ باری سے 12 فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق حماس کے زیر انتظام وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا کہ عملے کے ساتھ 700 مریض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کی زد میں ہیں۔
انڈونیشیا اسپتال کو قائم کرنے والی تنظیم کے چیئر مین ڈاکٹر سربینی عبدالمراد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ “اسرائیلی فوج نے اسپتال کی تیسری منزل پر حملہ کیا ہے جب کہ ” آئی سی یو بکھرا پڑا ہے،بہت سے لوگ اس کا نشانہ بنے، 700 سے زیادہ شدید زخمی جب کہ 12 ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک سرجن اور دو ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔”
فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپتال کو توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا۔
WHO is calling for the rights of all children to be protected in humanitarian emergencies.
We continue to call for:
???? a ceasefire
???? protection of health facilities, workers and patients
???? patients urgent access for life saving supplies into and throughout GazaWe also call… pic.twitter.com/P7ypoBXh2Y
— World Health Organization (WHO) (@WHO) November 20, 2023
اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اسپتال کے باہر موجود فوجیوں نے کمپلیکس کے اندر موجود جنگجوؤں پر جوابی فائرنگ کی ہے۔ البتہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے ہسپتال کی طرف کوئی گولہ فائر نہیں کیا۔
پیر کو بھی انڈونیشیا ہسپتال کے اطراف اسرائیلی فورسز اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی تھی۔
اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس کے جنگجو اسپتالوں کو چھپنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتےبھی اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا میں فوجی کارروائی کے بعد کہا تھا کہ اسے کچھ ایسے شواہد ملے ہیں کہ عسکریت پسند الشفا اسپتال کو استعمال کر رہے تھے۔
ادھر انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریتنو مرسودی نے غزہ کے انڈونیشیا ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو موردِالزام ٹھہرایا ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ “انڈونیشیا غزہ میں انڈونیشیا اسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے جس میں متعدد شہری ہلاک ہوئے۔ یہ حملہ بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔”
واشنگٹن میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکہ اسپتالوں کو میدان جنگ کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتا۔
وی او اے کے ایک سوال کے جواب میں کربی نے کہا کہ ان کے پاس انڈونیشیا ہسپتال کے بارے میں کوئی انٹیلی جینس نہیں ہے جب کہ الشفا ہسپتال کے معاملے پر امریکہ کے پاس انٹیلی جینس تھی جو اسرائیل کے اس مؤقف کی تائید کرتی تھی کہ حماس الشفا کو اپنے کنٹرول کے ایک سرے کے طور پر استعمال کرتی تھی۔