بنکاک (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے) اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت کے انڈیمان سمندر میں 400 روہنگیا مسلمانوں کو لیے دو کشتیاں لاپتہ ہو گئی ہیں۔
UNHCR making an urgent appeal to save lives. Hundreds of Rohingya at risk of perishing at sea if not rescued immediately https://t.co/axmpUGmTj4
— Babar Baloch (@iBabarBaloch) December 2, 2023
ایجنسی کے مطابق ان کشتیوں پر خوراک اور پانی جیسی ضروریاتِ زندگی کی بھی قلت ہے اور خدشہ ہے کہ اگر ان کشتیوں کو ریسکیو نہ کیا گیا تو ان پر موجود افراد کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں میں گزشتہ برس راشن میں کمی کرنے، اور جرائم پیشہ گروہوں کے تشدد میں اضافے کے باعث لوگ وہاں سے ہجرت پر مجبور ہوگئے ہیں۔
UNHCR warns that 2 boats adrift on Andaman Sea with 400 Rohingya aboard desperately need rescuehttps://t.co/XxBiJbdMJL
— Babar Baloch (@iBabarBaloch) December 4, 2023
بنکاک میں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے علاقائی ترجمان، بابر بلوچ نے اے پی کو بتایا کہ اگر فوری طور پر کوئی اقدام نہ کیاگیا تو چار سو کے قریب بچے، عورتیں اور مرد موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کشتیاں بنگلہ دیش سے روانہ ہوئی تھیں اور سمندر میں دو ہفتے سے ہیں۔
ان میں سے ایک کشتی لاپتہ ہے جب کہ دوسری کشتی کے کپتان نے اے پی کو بتایا کہ ان کی کشتی پر 180 سے 190 افراد سوار ہیں۔ کشتی کا انجن کام نہیں کر رہا اور کھانا اور پانی ختم ہو چکا ہے۔ ان کے مطابق اگر انہیں فوری طور پر امداد نہ ملی تو کشتی پر سوار بیشتر افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔
کشتی کے کپتان نے، جنہوں نے اپنا نام مان نوکیم بتایا، اے پی کو کہا کہ وہ تھائی لینڈ کے مغربی ساحل سے تین سو بیس کلومیٹر دور ہیں۔ جب کہ تھائی نیوی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں اس کشتی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
بابر بلوچ کا کہنا ہے کہ اس کشتی کا محل وقوع ہفتے کے روز انڈونیشیا کے صوبے آچے میں لنگر انداز ہونے والی ایک کشتی کے قریب ہے۔ اس کشتی پر 139 افراد سوار تھے۔
اگست 2017 میں میانمار میں فوجی آپریشن کے بعد سات لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش ہجرت کی تھی۔