برلن (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی/ڈی پی اے) جرمنی کی داخلی انٹیلیجنس سروس کی صوبائی شاخ نے تارکین وطن کی آمد اور اسلام کی مخالفت کرنے والی انتہائی دائیں بازو کی ملکی سیاسی جماعت ’متبادل برائے جرمنی‘ کو باضابطہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت قرار دے دیا ہے۔
وفاقی جمہوریہ جرمنی میں داخلی سلامتی کی ذمے دار انٹیلیجنس سروس کے طور پر کام کرنے والا ادارہ وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین کہلاتا ہے، جس کی صوبائی سطح پر بھی شاخیں ہیں، جنہیں ایل ایف وی کہا جاتا ہے۔ جرمنی کے مشرقی شہر ڈریسڈن سے جمعہ 8 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس ادارے کی مشرقی صوبے سیکسنی میں ریاستی شاخ نے آج بتایا کہ اس نے اے ایف ڈی کو اس کے نظریات اور سیاسی کوششوں کے باعث باقاعدہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسندانہ سوچ کا حامل قرار دے دیا ہے۔
کئی سال تک نگرانی
یہ ادارہ کافی عرصے سے اس سیاسی پارٹی کی سرگرمیوں پر آنکھ رکھے ہوئے تھا اور اس نے اس نگرانی کا باقاعدہ اعلان بھی کیا تھا۔ صوبائی داخلی انٹیلیجنس سروس نے آج کہا کہ اس نے الٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘ (AfD) کو اب باضابطہ طور پر ان سیاسی اور سماجی تنظیموں اور گروپوں کی کیٹیگری میں شامل کر لیا ہے، جو مصدقہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسندانہ سوچ کے حامل اور ایسی کوششوں کے مرتکب ہوتے ہیں۔
تحفظ آئین کے وفاقی جرمن دفتر کی سیکسنی میں ریاستی شاخ کے مطابق اس نے فروری2021ء میں اے ایف ڈی کی سرگرمیوں اور نظریات کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے اسے زیر مشاہدہ گروپوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
اس عمل کے دوران اس ادارے کے ماہرین کی طرف سے مشاہدات اور تجزیوں پر مشتمل ایک ایسی حتمی جائزہ رپورٹ بھی تیار کی گئی، جو 134 صفحات پر مشتمل تھی۔
آئین دشمن مقاصد
اس بارے میں سیکسنی میں داخلی انٹیلیجنس سروس کے علاقائی سربراہ ڈِرک مارٹن کرسٹیان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ”ہم ایک طویل اور جامع قانونی مشاہداتی اور تجزیاتی عمل کی تکمیل پر اس نتیجے پر پہنچے کہ اے ایف ڈی کی سیکسنی میں شاخ کو زیر مشاہدہ تنظیم کا درجہ دیا جانا چاہیے۔‘‘
ایل ایف وی کے علاقائی سربراہ نے مزید کہا، ”مجموعی طور پر گزشتہ تقریباﹰ چار سال میں ہم نے اس پارٹی کے عہدیداروں کے بہت سے بیانات اور اس جماعت کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا، جن میں اے ایف ڈی کے سیکسنی میں صوبائی اور کاؤنٹی کی سطح کے منتخب نمائندوں کے بیانات بھی شامل تھے۔ اس پورے تجزیاتی عمل سے یہ ثابت ہو گیا کہ ‘متبادل برائے جرمنی‘ کی سیکسنی میں صوبائی شاخ کسی بھی شک شبے کے بغیر اپنے وفاقی جرمن آئین سے متصادم مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔‘‘
پارٹی کیلئے ملکی سطح پر بڑا سیاسی دھچکہ
متبادل برائے جرمنی کی اس صوبائی شاخ کا ملک میں باقاعدہ طور پر دائیں بازو کی ایک انتہا پسند جماعت قرار دیا جانا اس پارٹی کے لیے ملک گیر سطح پر بہت بڑا دھچکہ ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ یہ جرمن سیاسی جماعت، جس نے شروع سے ہی ملک میں مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد اور ایک مذہب کے طور پر اسلام کی مخالفت کی ہے، کئی صوبوں میں پارلیمانی نمائندگی کی حامل ہے۔
اس کے علاوہ اس پارٹی کو اب تک یہ امید بھی تھی کہ سماجی سطح پر عوامیت پسندانہ سیاست کو فروغ دیتے ہوئے وہ ممکنہ طور پر ملک میں اگلے برس ہونے والے عام انتخابات میں بہت زیادہ عوامی تائید حاصل کر سکتی تھی۔