آرمی چیف عاصم منیر نے ٹی ٹی پی کے خلاف امریکہ سے امداد طلب کرلی

واشنگٹن (ڈیلی اردو) اطلاعات کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امریکی حکام سے ٹی ٹی پی اور افغانستان سے سرگرم دیگر عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائیوں میں مدد طلب کی ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ امریکی افواج کے افغانستان سے جلد بازی میں انخلا اور طالبان کی طرف سے حکومت پر کنٹرول کے دوران افغان فورسز کی پسپائی کے دوران جو اسلحہ چھوڑ دیا گیا وہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے جو کہ ایک اور بڑا چیلنج ہے۔

جنرل عاصم منیر ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے امریکی سکیورٹی اور دفاعی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں انہیں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ٹی ٹی پی اور داعش (خراسان) جیسے عسکریت پسند گروپ صرف پاکستان کے لیے ہی نہیں بلکہ امریکہ اورعالمی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے جب نامہ نگاروں سے سوال کیا کہ امریکہ پاکستان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی استعداد میں اضافے اور انصاف کی فراہمی کے لیے کئی پروگرامات پر مالی معاونت کی ہے۔

واشنگٹن روانہ ہونے سے قبل جنرل عاصم منیر نے اسلام آباد میں افغانستان کے لیے خصوصی امریکی نمائندے تھامس ویسٹ سے ملاقات کی تھی۔ بعد میں ویسٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا،”امریکہ اس خطے میں دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔”

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں