نیو یارک + جنیوا (ڈیلی اردو/اے پی/ڈی پی اے/اے ایف پی/رائٹرز) اس نئی قرارداد میں غزہ میں حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر امریکی ویٹو سے بچانے کے لیے فی الحال اس قرارداد پر ووٹنگ موخر کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق نئی قرارداد پر ووٹنگ منگل کے روز تک موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قرارداد پر ووٹنگ کو اسے ایک اور امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے موخر کیا گیا ہے کیونکہ قرارداد کے متن پر بات چیت جاری ہے۔ قرارداد کے بعض الفاظ پر اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ کو مبینہ طور پر اعتراض ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ کو سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق حاصل ہے۔
قرارداد کا مسودہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس پر پیر کی شام پانچ بجے تک ووٹنگ کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن سفارتی ذرائع کے مطابق اب اسے منگل کی صبح تک کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔
قرارداد کے اصل مسودے میں غزہ میں “کشیدگی کے فوری اور پائیدار خاتمے” اور فلسطینی علاقے میں “انسانی امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی” کی اجازت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سفارت کاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ تاہم امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے متن کے الفاظ کو نرم کر کے “خاتمے” کی جگہ “معطلی” کا لفظ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مسودے میں “تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی” کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور “شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد اور دشمنی نیز دہشت گردی کی تمام کارروائیوں” کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں امریکہ نے سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کو ویٹو کردیا تھا جس میں انسانی بنیادوں پر ان علاقوں میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جن میں اسرائیل نے سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ جرمنی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین سمیت کئی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔
جرمن وزیر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گے
جرمنی کی وزیر ترقیات سوینیا شلزے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کے حصے کے طورپر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گی۔
شلزے کے دفتر نے بتایا کہ وہ اسرائیلی سول سوسائٹی کے اراکین اور 7 اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملوں میں متاثر ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گی۔ جن میں غزہ کی پٹی سے ملحق سرحد کے قریب واقع علاقہ کیبوتز کے رہائشی بھی شامل ہیں۔
شلزے کی فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی فلسطینی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے نمائندوں کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں العماری پناہ گزین کیمپ کا دورہ کریں گی اور وہاں صحت اور تعلیمی سہولیات کی صورت حال کا جائزہ لیں گی۔
ان کا یہ سفر گزشتہ ہفتے ہی ہونا تھا لیکن جنیوا میں ہوائی اڈے کی بندش کی وجہ سے اسے موخر کردیا گیا۔