‘اگر دشمن نے مشتعل کیا تو جوہری حملہ کردیا جائے گا’، شمالی کوریا رہنما کم جونگ

پیونگ یانگ (ڈیلی اردو/اے ایف پی/رائٹرز/ڈی پی اے) شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اگر کسی دشمن نے ‘جوہری ہتھیاروں سے مشتعل’ کیا تو پیونگ یانگ جوہری حملہ کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔ ادھرسیول اور اس کے اتحادیوں نے ‘غیر مشروط بات چیت’ پر زور دیا ہے۔

کم جونگ ان نے یہ وارننگ جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کے بعد دی ہے، جہاں دونوں ملکوں نے جوہری تدارک پر بات چیت کی تھی۔

اجلاس کے ایجنڈے میں “جوہری اور اسٹریٹیجک منصوبہ بندی” بھی شامل تھی اور دونوں اتحادیوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پیونگ یانگ کی طرف سے امریکہ یا جنوبی کوریا پر کسی بھی جوہری حملے کا نتیجہ شمالی کوریا کی حکومت کے خاتمے کی صورت میں نکلے گا۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا نے پیر کے روز اپنا سب سے طاقتور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہواسونگ۔18لانچ کیا تھا، جو امریکہ کے کسی بھی علاقے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

‘جوہری حملہ کرنے سے نہ ہچکچائیں’

پیونگ یانگ کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے سی این نے جمعرات کے روز بتایا کہ کم نے فوج کی ملٹری میزائل بیورو سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ، “اگر دشمن اپنے جوہری ہتھیاروں سے ہمیں مشتعل کرتا ہے تو آپ جوہری حملہ کرنے سے بھی نہ ہچکچائیں۔”

انہوں نے پیر کے روز کیے گئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے میں شامل فوجیوں اور سائنس دانوں کو مبارک باد دی۔

کم جونگ ان نے کہا کہ پیرکو کیا گیا بیلسٹک میزائل کا تجربہ فوج کی اعلیٰ نقل و حرکت اور تیزی سے حملہ کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے فوج سے اپنی جوابی کارروائی کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔

اس دوران گزشتہ ہفتے جوہری طاقت سے چلنے والی ایک امریکی آبدوز گزشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے بندرگاہی شہر بوسان پہنچی تھی اور بدھ کے روز واشنگٹن نے سیول اور ٹوکیو کے ساتھ مشترکہ طورپر ایک فوجی مشق کی تھی۔

جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے اعلیٰ سفارت کاروں نے بدھ کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربات کی مذمت کی گئی اور پیونگ یانگ پر زور دیا گیا کہ وہ “پیشگی شرائط کے بغیر ٹھوس بات چیت” میں شامل ہو۔

کم جونگ ان کی بہن کا سخت بیان

کم جونگ کی بہن کم یو جونگ نے ایک علیحدہ بیا ن میں شمالی کوریا کے تازہ ترین بین البراعظمی میزائل لانچ پر غور و خوض کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا یہ تجربہ اپنے ملک کا دفاع کرنے کے حق کے تحت کیا ہے۔

انہوں نے کہا،” اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دراصل امریکہ اور جنوبی کوریا کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور عمل تو زیادہ توجہ دینی چاہئے جو جزیرہ نما کوریا میں پورے سال اشتعال انگیزفوجی مشقیں کرتے رہتے ہیں اور جس کی وجہ سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔”

شمالی کوریا کی طاقت ور رہنما کم یوجونگ نے مزید کہا،”امریکی جوہری ہتھیاروں کا بار بار مظاہرہ واضح طور پر شمالی کوریا کو ہدف بناکر کیا جاتا ہے…اور یہی خطے میں کشیدگی میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں