برسلز (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) رواں برس جرمنی اور یورپ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ صرف اکتوبر میں ایک لاکھ تئیس ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔
یورپی یونین کی ایجنسی برائے مہاجرین کی ڈائریکٹر نینا گریگوری کے مطابق سن 2023 میں یورپی یونین میں سیاسی پناہ کی درخواستوں کی کل تعداد ”دس لاکھ سے زیادہ‘‘ ہو جائے گی۔
صرف اکتوبر میں تقریباً ایک لاکھ تئیس ہزار درخواستیں موصول ہوئیں، جو ماہانہ سطح پر گزشتہ سات برسوں میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
نینا گریگوری کا جرمنی کے ”فُنکے میڈیا گروپ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس صورتحال میں کمی کی توقع نہیں بلکہ پناہ کی درخواستوں میں مزید اضافہ ہو گا، ”ہمارے ارد گرد کی دنیا زیادہ سے زیادہ غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے۔ پناہ گزینوں کے تحفظ کی ضرورت سن 2024 اور اس کے بعد بھی بڑھتی جائے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے حوالے سے سن 2024 ایک ”چیلنجنگ سال‘‘ ہو گا۔
صرف جرمنی میں نومبر کے آخر تک تقریبا تین لاکھ پچیس ہزار درخواستیں دی گئیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 52 فیصد زائد ہیں۔ یورپی یونین کی ایجنسی برائے مہاجرین کے مطابق جرمنی یورپی یونین میں پناہ کے متلاشیوں کے لیے اہم ملک بنا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین میں سب سے زیادہ پناہ کی درخواستیں جرمنی میں دی گئی ہیں۔
اس تناظر میں دوسرے نمبر پر فرانس ہے جبکہ تیسرا نمبر اٹلی کا ہے۔
یوکرین میں جنگ کی وجہ سے پناہ گزینوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے آخر تک تقریبا 41 لاکھ یوکرینی یورپی یونین میں رجسٹرڈ ہو چکے تھے۔
یوکرینی مہاجرین کی سب سے زیادہ تعداد جرمنی میں ہے، جو کہ 11 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ اس کے بعد پولینڈ ہے، جہاں آنے والے یوکرینی مہاجرین کی تعداد ساڑھے نو لاکھ سے زائد ہے۔