سعودی عرب کو جدید جنگی طیارے فراہم کیے جائیں، جرمن اپوزیشن

برلن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) جرمنی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خلیجی ملک سعودی عرب کو جدید جنگی طیارے فروخت کرنے کی اجازت فراہم کی جائے۔

کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی خارجہ پالیسی کے ترجمان روڈریش کیزے ویٹر نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو جدید جنگی طیارے ‘یورو فائٹر ٹائفون‘ فراہم کیے جائیں۔ جرمنی کی وفاقی حکومت نے سعودی عرب کو یہ جدید طیارے فراہم کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

روڈریش کیزے ویٹر کا نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس طرح سعودی عرب کی مغرب کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کو روکا جا سکتا اور اس طرح اس اہم مسلم ملک کا چین کی طرف بڑھتا ہوا رجحان بھی کم ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی سعودی عرب کے ساتھ تعاون بڑھانے میں اسٹریٹجک دلچسپی رکھتا ہے اور اس کا مقصد سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانا ہے۔

انہوں نے غزہ کی موجودہ جنگ سے پہلے اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے ممکنہ تعلقات کے ساتھ ساتھ فوسل ایندھن کے وسائل کا بھی حوالہ دیا، جن پر دنیا طویل عرصے تک انحصار کرے گی۔

جرمن اسلحے کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

جرمنی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب جرمن اسلحے کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ رواں برس جرمن حکومت نے 11.7 بلین یورو سے زیادہ مالیت کے اسلحے کی برآمدات کی منظوری دی، جو ماضی کے مقابلے میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔

یہ اعداد و شمار جرمن وزارت اقتصادیات نے ایک پارلیمانی سوال کے جواب میں پیش کیے ہیں۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسلحے کی تقریباً 90 فیصد برآمدات یورپی یونین اور نیٹو کی رکن ریاستوں کو کی گئیں، جن میں یوکرین بھی شامل ہے۔ دیگر برآمدی ممالک میں اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں