شمالی کوریا سے جنوبی کوریا کے دو جزائر میں 200 سے زائد گولے فائر، شہریوں کو فوری انخلا کا حکم

پیانگ یانگ (ڈیلی اردو) جنوبی کوریا کے وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے دو سرحدی جزائر پر 200 سے زائد گولے فائر کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا نے شیلنگ کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے شمالی کوریا کو باز رہنے کی وارننگ دے دی، دونوں جزائر سے شہریوں کو فوری انخلا کا حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شمالی کوریا کی فوج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے جنوبی کوریا سے لاحق کے خطرات کی وجہ سے ’ قدرتی جوابی اقدام’ کے طور پر بحریہ کی فائر ڈرل کی۔

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی فوج نے جمعہ کی صبح دونوں ممالک کے درمیان ڈیفیکٹو میری ٹائم سرحد کے بالکل جنوب میں واقع کوریائی جزائر ہیون پیونگ اور باینگنیونگ کے قریب گولوں کے ’تقریبا 200 راؤنڈ‘ فائر کیے۔

انہوں نے کہا کہ گولے 2018 کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے سرحد کے ساتھ قائم کیے گئے بفرزون میں گرے جو نومبر میں کم جونگ ان کے جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کرنے کے بعد ختم ہو گیا تھا۔

سیول کے وزیر دفاع شن وون سیک نے کہا کہ دوبارہ فائر شروع کرنا ’ایک اشتعال انگیز عمل ہے جو جزیرہ نما کوریا میں امن کے لیے خطرہ ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے اقدامات کے جواب میں سیول کی فوج فوری، مضبوط اور حتمی جوابی کارروائی کرے گی، ہمیں زبردست طاقت کے ساتھ امن کی حمایت کرنی چاہیے۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کے مطابق شمالی کوریا کی فوج نے سیول کو خبردار کیا کہ وہ نام نہاد جوابی کارروائی کے بہانے اشتعال انگیزی کا ارتکاب نہ کرے اور اگر ایسا کیا گیا تو شمالی کوریا سخت جوابی کارروائی کا مظاہرہ کرے گا۔

پیانگ یانگ کے بڑے اتحادی چین نے جمعہ کو دونوں فریقین سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں