بیروت (ڈیلی اردو) اسرائیل نے آج پھر لبنان میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے 3 کمانڈرز ہلاک ہوگئے۔
A commander of Hezbollah's elite Radwan force named Wissam Tawil was killed in an Israeli airstrike, a senior source in Lebanon said, marking one of the most high-profile attacks on Hezbollah's senior officers in three months of hostilities with Israel https://t.co/ECwbEPaY2C pic.twitter.com/4pFqn3FfAv
— Reuters (@Reuters) January 9, 2024
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز کی طرح آج بھی اسرائیل نے فضائی حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ گاڑی میں آگ بھڑک اُٹھی اور اُس میں سوار تینوں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
لبنان کے مقامی میڈیا نے تصدیق کی کہ جنوبی علاقے میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا۔ یہ کار حزب اللہ کے کمانڈرز کے زیر استعمال تھی اور ممکنہ طور پر اس میں تین کمانڈرز سوار تھے۔
حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کی جانب سے اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی تاہم حملے کی ویڈیو سوشل ویڈیو پر وائرل ہوگئی۔
گزشتہ روز بھی جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ایک گاڑی پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر وسام تاویل اپنے ایک ساتھی سمیت ہلال ہوگئے تھے جب کہ آج کی کارروائی میں 3 ہلاکتوں کے بعد مجموعی تعداد 5 ہوگئی۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی غزہ اور پھر مغربی کنارے کے بعد اب لبنان میں بڑھتی کارروائیاں اس موقع پر کی جا رہی ہیں جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے اہم دورے پر قطر، سعودیہ، اردن، فلسطین اور اسرائیل میں فریقین سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
اسرائیل نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں کے اسرائیل کے جنوبی علاقے میں داخل ہو کر حملہ کرنے کے بعد حماس کا صفایا کرنے کے لیے اپنی فوجی مہم شروع کی تھی۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے اس حملے میں 1200 لوگ ہلاک ہوئے تھے جب کہ جنگجو 240 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ بعد ازاں ان میں سے زیادہ تر خواتین اور بچوں کو ایک ہفتے کی جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق اب بھی 130 مغوی حماس کی تحویل میں ہیں۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام محکمۂ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں 22000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔