عراق اور شام میں ’دہشت گردوں کے ٹھکانوں‘ پر ترک فضائی حملے

انقرہ (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی/ڈی پی اے) ترکی کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں میں ’’دہشت گردی‘‘ کے انتیس اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں ممنوعہ کردستان ورکرز پارٹی کے بنکرز، پناہ گاہیں اور تیل کی تنصیبات شامل ہیں۔

ترک وزارت دفاع نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ انقرہ کی جانب سے شمالی عراق اورشام میں فضائی کارروائیاں کی گئی ہیں، جن میں ’دہشت گردوں‘ کے تقریباﹰ 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

ترکیکی جانب سے یہ بیان گزشتہ روز جمعے کو عراق میں اس کی ایک فوجی بیس پرحملے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ترکی کے مطابق نو فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز حملہ آوروں نے عراقی شہر متینا کے قریب ایک ترک فوجی اڈے میں داخل ہونے کی کوشش کی، جس کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں میں نو ترک فوجی ہلاک ہو گئے اور پندہ حملہ آور بھی مارے گئے۔

وزارت دفاع کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات ترکی کی جانب سے کی گئی جوابی فضائی کارروائیوں میں متینا، ہاکرک، قندیل اور گارا کے شمالی عراقی علاقوں میں ”دہشت گردوں‘‘ سے جڑے اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں میں کل 29 مقامات پر حملے کیے گئے، جن میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) اور پیپلز پروٹیکشن یونٹ کے بنکرز، پناہ گاہیں اور تیل کی تنصیبات شامل تھیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران کئی ‘عسکریت پسند‘ بھی مارے گئے۔

ترک صدررجب طیب ایردوآن نے آج ہفتے کے روز استنبول میں ہنگامی بنیادوں پر ایک اجلاس بھی بلایا ہے، جس میں خطے میں ترک فوجیوں پر حملوں میں اضافے کے حوالے سے بات کی جائے گی۔

دریں اثنا ترک وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا کہ ملک گیر چھاپوں کے دوران مشتبہ طورپر پی کے کے سے تعلق رکھنے والے 113 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پی کے کے ایک ممنوعہ کرد علحیدگی پسند تنظیم ہے جبکہ کرد جنگجوؤں کا پیپلز پروٹیکشن یونٹ ایک ملیشیا گروپ ہے، جو کہ شام اور عراق میں دہشت گرد تنظیم ‘اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے خلاف لڑتا رہا ہے۔

ترکی اور کردستان ورکرز پارٹی کے مابین کئی دہائیوں سے تنازعہ جاری ہے، جس کے باعث عراق میں گزشتہ پچیس سال سے ترکی کے فوجی اڈے موجود رہے ہیں۔ ترکی اور اس کے کئی مغربی اتحادیوں نے پی کے کے کو ایک دہشت گرد گروپ بھی قرار دے رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں