اسلام آباد: علامہ مسعود الرحمن عثمانی کے ہلاکت میں ایران ملوث نکلا

اسلام آ باد (ڈیلی اردو) کالعدم اہلسنت والجماعت و سپاہ صحابہ اور سنی علما کونسل کے مرکزی رہنما مولانا مسعود الرحمن عثمانی کے ہلاکت کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق علامہ مسعود الرحمن عثمانی کے ہلاکت کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں انٹیلی جنس بیورو اف پاکستان کی جانب سے راولپنڈی، اسلام آباد اور منڈی بہاالدین میں آپریشن کیا گیا۔

آئی بی حکام کے مطابق مختلف شہروں میں آرپریشن کے دوران علامہ مسعود الرحمن عثمانی کے ہلاکت میں ملوث ماسٹر مائنڈ سمیت 4 ملزمان گرفتار کرلئے ہیں، جن کاتعلق تہران سے بتایا جاتاہے۔

آئی بی ذرائع کے مطابق گرفتار ماسٹر مائنڈ و ٹارگٹ کلر سید مجتبی حیدر، قیصر، یاور اور فرہاد سے تفتیش جاری ہے، ملزمان کا تعلق مبینہ طور پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تہران سے ہے، گرفتار ملزمان کو ایران سے سپورٹ حاصل ہے۔

یاد رہے کہ 5 جنوری کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سنی علما کونسل پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور علامہ مسعود الرحمان عثمانی قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فائرنگ کے واقعہ میں ایک شخص زخمی بھی ہوا تھا۔

مسعود عثمانی کے قتل کے بعد پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے غوری ٹاؤن میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مولانا مسعود الرحمان عثمانی شدید زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں