اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، 3 فوجی ہلاک، 25 زخمی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی) اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

امریکی حکام نے ملکی نشریاتی ادارے سی این این کو بتایا ہے کہ ڈرون حملے میں 3 فوجی ہلاک اور 25 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی حکام کا مزید کہنا ہے کہ ڈرون حملہ شامی سرحد کے نزدیک اردن میں امریکی فوجی اڈے پرکیا گیا، ڈرون حملہ عراق اور شام میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نے کیا۔

امریکی حکام کے مطابق امکان ہےکہ ڈورن شام کی حدود سے آیا ہے، اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہےکہ حملے میں 3 ہلاکتوں سمیت 25 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی صدارتی آفس وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں امریکی صدر جوبائیڈن نے حملے کی مذمت کی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ حملے کے حوالے سے معلومات جمع کی جارہی ہیں تاہم ہمیں معلوم ہے کہ یہ حملہ عراق اور شام میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کی جانب سےکیا گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو کہا کہ شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں تین امریکی فوجی جان سے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔

صدر بائیڈن نے اس حملے کا الزام ایران کے حمایت یافتہ گروپوں پر لگایا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اگرچہ ہم ابھی اس حملے سے متعلق حقائق جمع کر رہے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ حملہ شام اور عراق میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ بنیاد پرست عسکریت پسند گروپوں نے کیا۔‘

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکی فوجیوں پر ڈرون حملے کا جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔۔ ایک وقت آئے گا کہ ہم اپنے حساب سے ذمہ داروں کا محاسبہ کریں گے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں