اسلام آباد (ڈیلی اردو) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی آئندہ سماعت پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل ’ڈان نیوز‘ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 12 میں سے مزید ایک طالب علم بازیاب ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج اٹارنی جنرل دستیاب نہیں ہیں، اس لیے سماعت ملتوی کی جائے، اس کیس میں مزید وقت درکار ہے، مہلت دی جائے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کو طلب کرنے کا بھی عندیہ دے دیا۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ تو میری مہربانی ہے کہ میں دونوں ڈائریکٹر جنرلز کو نہیں بلا رہا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اغوا برائے تاوان کی سزا موت ہے، جو لوگ بھی اس کام میں ملوث ہیں ان کو پھانسی ہونی چاہیے، عام طور پر ایک بار پھانسی ہوتی ہے، اِن کیسسز میں ملوث افراد کو 2 بار پھانسی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ ابھی نگران وزیراعظم کو طلب کرتا ہوں، پھر منتخب وزیراعظم کو بھی طلب کروں گا۔
دریں اثنا عدالت نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو پیر کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ وہ پیر کی صبح 10 بجے پیش ہو کر بتائیں کہ کیوں نہ ان کے خلاف مقدمہ کیا جائے؟
بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر (19 فروری) تک ملتوی کردی۔