وزیراعظم مودی کے ہاتھوں ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کا افتتاح

نئی دہلی (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی/ڈی ڈبلیو) وزیر اعظم مودی بدھ کے روز ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کا افتتاح کریں گے۔ منگل کو بھارت اور متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطیٰ کی بندرگاہوں کے راستے یورپ کو برصغیر سے جوڑنے کے لیے ایک بین براعظمی تجارتی معاہدے پر بھی دستخط کیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات کے تین روزہ سرکاری دورے پر پہنچنے پر منگل کے روز ابوظہبی ہوائی اڈے پر صدر شیخ محمد بن زائد النہیان نے استقبال کیا۔ مودی کا سن 2015 کے بعد امارات کا یہ ساتواں اور پچھلے آٹھ ماہ کے دوران تیسرا دورہ ہے۔

مودی آج بدھ کو ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کا افتتاح کریں گے۔ بی اے پی ایس (بوچسن واسی شری اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا) کا یہ مندر دوبئی۔ ابوظہبی شیخ زائد ہائی وے کے کنارے الرہبا کے نزدیک ابو مریخہ میں واقع ہے۔ تقریباً 27 ایکڑ پر محیط اس مندر کی تعمیر کا آغاز سن 2019 میں ہوا تھا۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے مندر کی تعمیر کے لیے شیخ النہیان کا شکریہ ادا کیا۔

بی اے پی ایس ہندووں کا ایک فرقہ ہے، جس کا قیام سن 1905 میں عمل میں آیا تھا۔ دوبئی میں پہلے سے ہی تین ہندو مندر موجود ہیں تاہم بی اے پی ایس کا یہ مندر خلیج میں سب سے بڑا ہندو مندر ہو گا۔

منگل کی شام کو زائد اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں مودی نے “اہلاً مودی” نام سے ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا، جس میں ہزاروں بھارتی موجود تھے۔انہوں نے اس پروگرام میں اپنا مشہور سیاسی جملہ “مودی کی گارنٹی، جس کا مطلب ہے گارنٹی پورا ہونے کی گارنٹی” دہرایا۔ انہوں نے بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوستی کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دوستی ہمیشہ قائم رہے گی۔

بھارت اور متحدہ عرب امارات کے مابین بین براعظمی تجارتی معاہدے پر دستخط

بھارت اور متحدہ عرب امارات نے برصغیر کو مشرق وسطیٰ کے بندرگاہوں کے راستے یورپ سے جوڑنے کے ایک معاہدے پر منگل کے روز دستخط کیے۔ یہ معاہدہ جہاز اور ریل کے ذریعہ تجارتی راہداری کا ایک فریم ورک ہے جو بھارت کو یورپ سے جوڑے گا۔

بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے،”یہ اس معاملے پر سابقہ مفاہمت اور تعاون کو فروغ دے گا اور علاقائی رابطوں کو آگے بڑھانے کے لیے بھارت اور متحدہ عرب امارات کے تعاون کو فروغ دے گا۔”

شیخ محمد بن زائد النہیان نے کہا کہ “ہمارا خطہ ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے لیکن بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات کی وجہ سے، ہمیں بہت زیادہ امیدیں ہیں اور بھارت کے ساتھ ایک ایسے مستقبل کے منتظر ہیں جو ہمارے عزائم کے مطابق ہو۔”

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ملکوں میں پینتیس لاکھ سے زائد بھارتی شہری رہتے ہیں۔

معاہدے کی تفصیلات کیا ہیں؟

بھارت۔ مشرق وسطیٰ یورپ اقتصادی راہداری ایک مجوزہ جہاز اور ریل کا ٹرانزٹ نیٹ ورک ہے، جسے پہلے مرتبہ نئی دہلی نے گزشتہ سال جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے موقع پر پیش کیا تھا۔

اصل منصوبہ یہ تھا کہ تجارتی راستہ بھارت سے بحیرہ عرب کے پار متحدہ عرب امارات تک جائے اور پھر سعودی عرب، اردن اور اسرائیل ہوتا ہوا یورپ تک پہنچے۔ تاہم منگل کو جس “بین حکومتی فریم ورک معاہدے” کے اعلان کیا گیا اس میں بھارت اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ کسی دوسرے ملک کا ذکر نہیں ہے۔

امریکہ اور یورپی یونین نے بھی اس معاہدے کی حمایت کی تھی۔

دریں اثنا بھارت اور متحدہ عرب امارات نے منگل کے روز سرمایہ کاری، بجلی، تجارت اور ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم سمیت کئی اہم شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے آٹھ معاہدوں پر دستخط کیے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں