حماس اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کی ڈیل جلد مکمل کرے، فلسطینی صدر محمود عباس

غزہ (ڈیلی اردو/وفا/اے ایف پی/اے پی/رائٹرز/ڈی ڈبلیو) فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے فلسطینی عسکری تنظیم حماس پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کی ڈیل کو جلد از جلد حتمی شکل دے تاکہ عام شہریوں کو اسرائیلی حملوں سے بچایا جا سکے۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق رفح کے علاقے میں کسی بڑی اسرائیلی عسکری کارروائی اور ممکنہ طور پر مزید شہری ہلاکتوں کے تناظر میں صدر محمود عباس نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کو جلد از جلد طے کیا جائے۔

فلسطینی خود مختار انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا کہ رفح میں اس وقت لاکھوں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں اور وہاں کسی اسرائیلی حملے کی صورت میں ہزاروں افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی حکومت رفح کے علاقے میں بڑی عسکری کارروائی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ حماس کے باقی ماندہ جنگجو اسی علاقے میں ہیں۔ تاہم غزہ پٹی کے انتہائی جنوبی علاقے رفح میں اس وقت ایک اعشاریہ تین ملین فلسطینی شہری موجود ہیں۔ غزہ میں جنگ سے قبل اس علاقے کی آبادی تین لاکھ تھی، تاہم اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں کے آغاز کے بعد سے تقریباﹰ ایک ملین بے گھر فلسطینی اس علاقے میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش، امریکی حکومت اور جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے بھی اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ پٹی کے اس علاقے پر عسکری حملے سے گریز کے۔

حماس کے نمائندے قاہرہ میں

قاہرہ میں دوسرے روز بھی مذاکرات کار اسرائیل اور حماس کے مابین جنگروکنے کے لیے بات چیت میں مصروف ہیں۔ مصری ثالثوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح رفح میں اسرائیلی عسکری کارروائی سے قبل کسی ڈیل تک پہنچا جائے۔

حماس کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ اسی تناظر میںحماس کے مذاکرات کاروں نے مصری اور قطری ثالثوں سے قاہرہ میں ملاقاتیں کی ہیں۔ منگل کو اسرائیلی مذاکرات کاروں نے بھی قاہرہ میں قطری اور مصری وفود سے گفتگو کی تھی۔

گزشتہ روز اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا اور امریکہ خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز بھی اس مذاکراتی عمل میں شامل رہے۔ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کِربی نے ان مذاکرات کو ‘تعمیری اور درست سمت میں گامزن‘ قرار دیا۔

اسی دوران ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی بدھ کے روز قاہرہ پہنچے ہیں، جہاں وہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کر رہے ہیں۔

لبنان میں اسرائیلی حملے

بدھ کے روز جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں میں دو بچوں سمیت چار افراد ہلاک جب کہ نو دیگر زخمی بھی ہو گئے۔ اسرائیل نے ان کارروائیوں کو لبنان میں حملوںکے سلسلے کا آغاز قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سرحد کے دس سے پچیس کلومیٹر کے آس پاس کے علاقے میں یہ کارروائیاں مختلف مقامات پر کی گئیں۔

یہ اسرائیلی حملے ایک ایسے موقع پر ہوئے ہیں، جب کہلبنان سے داغے گئے ایک راکٹ کی زدمیں آ کر سات اسرائیلی شہری زخمی ہو گئے تھے۔ یہ بات اہم ہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے اور پھر اسرائیل کی جوابی کارروائیوں کے بعد سے لبنان کی سرحد پر شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپیں تواتر سے دیکھی گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں