یورپ کو اپنے دفاع کا بیڑہ خود اٹھانا ہو گا، جرمن وزیر

برسلز (ڈیلی اردو/ڈی ڈبلیو/نیوز ایجنسیاں) مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے لیے امریکی عسکری امداد کی منظوری میں مزید تاخیر نہ کی جائے کیونکہ یوکرین کے پاس اسلحہ بارود اور دیگر فوجی سازوسامان کی قلت ہو چکی ہے۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سکریٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے لیے ملٹی بلین ڈالر کا پیکج فوری طور پر منظور کرے۔

انہوں نے کہا کہ ‘یوکرین کی مدد کا مطلب ہے کہ ہم اپنی سکیورٹی کو یقینی بنا رہے ہیں‘۔ برسلز میں نیٹو رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے ایک اجلاس میں اشٹولٹن برگ کا مزید کہنا تھا کہ اپنے دفاع کے لیے یورپ کو مزید سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔

امریکہ کی طرف سے نیٹو رکن ممالک پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی قومی مجموعی پیداوار کا دو فیصد دفاع کے شعبے میں خرچ کریں۔ ابھی تک متعدد یورپی ممالک اس حوالے سے عملی اقدامات نہیں کر سکے ہیں۔

بالخصوص یوکرین جنگ کے بعد سے نیٹو کا یورپی ممالک پر دباؤ بڑھ چکا ہے کہ وہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنائیں۔

ادھر یہ خدشہ بھی زور پکڑ رہا ہے کہ امریکہ نے یوکرین کے لیے عسکری مدد فوری طور پر منظور نہ کی تو اس جنگ میں روس کا پلڑا بھاری ہو سکتا ہے۔

اس میٹنگ میں برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شارپس نے عہد کیا کہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی ہر ممکن مدد جاری رکھی جائے گی۔

یورپی ممالک کو خطرہ کیا ہے؟

نیٹو کے وزرائے دفاع ایک ایسے وقت پر ملے ، جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا تھا کہ وہ روس کی ‘حوصلہ افزائی‘ کریں گے کہ وہ ایسے نیٹو رکن ممالک پر حملہ کریں، جو دفاع کے لیے مناسب خرچہ نہیں کر رہے ہیں۔

ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ صدارتی انتخابات میں ایک فیورٹ امیدوار قرار دیے جا رہے ہیں۔ ایسے خدشات ہیں کہ ان کے دوبارہ صدر بن جانے سے امریکہ اور یورپ کے باہمی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار میں بھی نیٹو کے یورپی رکن ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات بڑھائیں۔ تب سن دو ہزار چھ میں یورپی ممالک نے اپنی قومی مجموعی پیداوار کا دو فیصد دفاع کے شعبے میں خرچ کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔

جمعرات کو برسلز میں ہونے والی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں جرمن وزیر دفاع بورس پیسٹوریئس نے کہا، ”اس بات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کہ (آئندہ برس) پچیس جنوری کے بعد وائٹ ہاؤس میں کون ہو گا، یورپ کو اپنے دفاع کے لیے خود زیادہ اقدامات کرنا ہوں گے۔‘‘

یوکرین پر روسی حملے کے بعد یورپی ممالک کو احساس ہو چکا ہے کہ انہیں اپنے دفاع کو بہتر بنانا ہے۔ اس لیے توقع کی جا رہی ہے کہ نیٹو کے یورپی رکن ممالک دفاع کے شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کو یقینی بنائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں