اسلام آباد (ڈیلی اردو) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو ایک سیاسی ادارہ سمجھتا ہوں، چند طاقتیں پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی سازشیں کررہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک رہے گا تو یہ سیاست بھی رہے گی، ایسے بیانات نہ دیں جس سے پاکستان کا موقف کمزور ہو، سیاسی استحکام کی ذمہ داری سب سے پہلے حکومت پر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضوں کے دلدل سے نکلنے کے لیے کئی سال لگیں گے، جس ملک کا دارومدار قرضوں پر ہو اس کا مستقبل کیا ہوگا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ مودی حکومت سے کسی قسم کی کوئی خیر کی توقع نہیں ہے، کوئی جنگ نہیں چاہتا، بھارت سے مذاکرات ہونے چاہئیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے آج سے 6 ماہ پہلے عمران خان کی تعریف کی تھی تاہم اپوزیشن کی سخت زبان کا مطلب یہ نہیں کہ حکومت بھی وہی کرے، پیش گوئیاں شیخ رشید کا کام ہے میرے پاس غیب کا علم نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مناسب وقت میں سیاسی لائحہ عمل کا فیصلہ کروں گا، ایک جماعت سے 35 سال تک بہت قریبی رابطہ رہا ہے، ن لیگ سے تعلق کی وجہ سے مخالف جماعت میں نہیں گیا، میاں صاحب پر کچھ نہیں کہہ سکتا معاملہ عدالت میں ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ملک کو اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، جب کوئی گرفتار ہوتا ہے تو حکومت کہتی ہے نہیں چھوڑیں گے، ایسا لگتا ہے کہ گرفتاری نیب کے بجائے حکومت کرراہی ہے، احتساب کے خلاف نہیں مگر شفافیت چاہتے ہیں۔